مہمت اوغتچو ترکی کی موجودہ سیاسی صورتحال کو عام طور پر بیان کرنے کے لیے "Imamoğlu بحران" کا جملہ استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی یہ غلطیاں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو درمیانی مدت میں شکست اور حکومت کو انہدام کی طرف لے جا سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی میں آنیوالی حالیہ تبدیلیوں کے متعلق سابق ترک سفارت کار کا کہنا ہے کہ طیب اردگان کی ٹیم نے استنبول کے میئر کا مقابلہ کرنے میں بہت سی بڑی غلطیاں کی ہیں اور یہ غلطیاں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو درمیانی مدت میں شکست اور انہدام کے دہانے پر لے جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بظاہر استنبول اور انقرہ کی سڑکوں پر صورتحال معمول پر ہے اور اردگان کے مخالفین کی جانب سے احتجاجی مظاہروں اور سڑکوں پر تقاریر کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عوامی رائے عامہ، میڈیا اور خاص طور پر سائبر اسپیس نیٹ ورکس میں، ہم ایک قسم کے سیاسی اور سماجی تناؤ اور بدامنی کے تسلسل کو دیکھ رہے ہیں، ایسا تناؤ جس کی بنیادی وجہ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو اور اردگان کے سب سے اہم سیاسی حریف کی گرفتاری ہے، اس حوالے سے ترکی کی حکمران جماعت اور اردگان حکومت بھی بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ اور میڈیا مشین ہزاروں گھنٹے کی خبریں، رپورٹیں اور پروگرام تیار کر کے نشر کر رہی ہے۔

حکمران جماعت یہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہے کہ استنبول کے میئر کو مالی بدعنوانی کے الزام میں قید کیا گیا ہے، لیکن رائے عامہ کو یقین نہیں آیا اور امام اوغلو کے لاکھوں حامیوں کا کہنا ہے کہ اس کا واحد جرم یہ تھا کہ وہ خود صدر سے زیادہ مقبول ہیں۔ مہمت اوغتچو ترکی کی موجودہ سیاسی صورتحال کو عام طور پر بیان کرنے کے لیے "Imamoğlu بحران" کا جملہ استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی یہ غلطیاں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو درمیانی مدت میں شکست اور حکومت کو انہدام کی طرف لے جا سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ

پڑھیں:

مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ

مودی سرکار منی پور میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہے جب کہ تازہ ترین پرتشدد احتجاج کے بعد مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کو بند  اور کرفیو نافذ کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا کہ ریاست کے ایک بنیاد پرست گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

تشدد کا تازہ ترین  واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ ہفتے کے روز بنیاد پرست میتی گروپ ارم بائی ٹینگول کے کمانڈر سمیت 5 ارکان کی گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئیں۔

ان افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل ہجوم نے پولیس چوکی پر دھاوا بول دیا، ایک بس کو آگ لگا دی اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے کچھ حصوں میں سڑکیں بلاک کر دیں۔

منی پور پولیس نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال  کے تناظر میں 5 اضلاع میں کرفیو کا اعلان کیا۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کی طرف سے  بندش کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ ان احکامات سے متعلق تعاون کریں۔"

ارمبائی ٹینگول جس پر کوکی برادری کے خلاف پر تشدد کارروائیاں کرانے کا الزام ہے نے بھی ریاست کے اضلاع کو 10 دن تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • علامہ حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری
  • انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہو رہے ہیں، شیخ رشید
  • وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ’را‘ کے تین دہشتگردوں کی گرفتاری پر سی ٹی ڈی کو خراجِ تحسین
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • معروف بھارتی تجزیہ کار سوشانت سنگھ کے آپریشن سندور سے متعلق اہم سوالات
  • جناح ہاؤس حملہ کیس میں عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری