اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو جاری توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس معطل کر دیا۔

جسٹس بابر ستار کی عدالت سے رِٹ درخواست اور توہینِ عدالت کی کارروائی کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا۔

عدالتی آرڈرز کی مسلسل خلاف ورزی میں نام سفری پابندی فہرست شامل کرنے اور اسکی سفارش پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ جسٹس بابر ستار نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے شوکاز نوٹس معطل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔

تحریری حکم نامے کے مطابق ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی اپیل پر اعتراض دور کیا جاتا ہے لہٰذا آج ہی سماعت کے لیے مقرر کی جائے، سنگل بینچ نے سفری پابندی سے نام نکالنے کی درخواست پر توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا۔

وکیل کے مطابق نام سفری پابندی فہرست میں شامل کرنے کا آرڈر معطل کر کے عبوری کے بجائے حتمی ریلیف دے دیا گیا جبکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے نیب کی درخواست پر کارروائی کی۔ وکیل کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پِک اینڈ چوز کر کے خود سے نام شامل نہیں کیا۔

حکم نامے میں لکھا ہے کہ وکیل کے مطابق ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو جاری توہینِ عدالت کا نوٹس غیرقانونی ہے، اپیل کنندہ کا اٹھایا ہوا نکتہ غور طلب ہے، فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا جاتا ہے۔ آفس درخواست اور توہینِ عدالت کی کارروائی کا تمام ریکارڈ اِس اپیل کے ساتھ منسلک کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شوکاز نوٹس نوٹس جاری عدالت کا کے مطابق

پڑھیں:

انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کے مطالبے پر "این آئی اے" کو نوٹس جاری

عدالت نے انجینیئر رشید کو 24 جولائی سے 4 اگست تک پارلیمنٹ کے اجلاس میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ٹیرر فنڈنگ ​​کیس کے ملزم ایم پی انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بھارتی کی تحقیقاتی ایجنسی "این آئی اے" کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے اگلی سماعت 21 نومبر کو مقرر کی۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس دسمبر میں شروع ہو رہا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے انجینیئر رشید کو ستمبر میں ہونے والے نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے انجینیئر رشید کو 24 جولائی سے 4 اگست تک پارلیمنٹ کے اجلاس میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔ انجینیئر رشید نے 2024ء کے پارلیمانی انتخابات میں جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

انجینیئر رشید کو "این آئی اے" نے 2016ء میں گرفتار کیا تھا۔ 16 مارچ 2022ء کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انجینیئر رشید کے ساتھ حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، ظہور احمد وٹالی، بٹہ کراٹے، آفتاب احمد شاہ، اوتار احمد شاہ، نعیم احمد خان، بشیر احمد بٹ اور دیگر کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا۔ این آئی اے کے مطابق لشکر طیبہ، حزب المجاہدین، جے کے ایل ایف اور جیش محمد جیسی تنظیموں نے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کی حمایت سے جموں و کشمیر میں عام شہریوں اور بھارتی فورسز کے خلاف حملے اور تشدد کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کے ایم سی کا اورنگی ٹائون شپ میں چائنہ کٹنگ کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
  • انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کے مطالبے پر "این آئی اے" کو نوٹس جاری
  • کراچی: کے ایم سی کا اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
  • آئینی عدالت  میں اپیلوں  کی سماعت لاہور  ہائیکورٹ کا فیصلہ  کالعدم  ‘ پشاور  کا معطل : مزید 2ججز  کا حلف  تعداد  3,7پنچ تشکیل 
  • این سی سی آئی اے افسران اور اہلکاروں کیخلاف کال سینٹر کرپشن کیس میں بڑی پیشرفت
  • سی ڈی اے نے مل پور کی آبادی کو غیر قانونی قرار دے کر خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیا
  • لاہور میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے،عدالت کا نوٹس
  • وفاقی آئینی عدالت: کراچی میں عوامی پارکس کے تجارتی استعمال پر سندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل
  • پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل، مزدور کی برطرفی کی اپیل میں سیکیورٹی ڈیپازٹ کی شرط دوبارہ برقرار
  • الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کو نوٹس جاری کر دیا