ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کیخلاف توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس معطل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو جاری توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس معطل کر دیا۔
جسٹس بابر ستار کی عدالت سے رِٹ درخواست اور توہینِ عدالت کی کارروائی کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا۔
عدالتی آرڈرز کی مسلسل خلاف ورزی میں نام سفری پابندی فہرست شامل کرنے اور اسکی سفارش پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ جسٹس بابر ستار نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے شوکاز نوٹس معطل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
تحریری حکم نامے کے مطابق ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی اپیل پر اعتراض دور کیا جاتا ہے لہٰذا آج ہی سماعت کے لیے مقرر کی جائے، سنگل بینچ نے سفری پابندی سے نام نکالنے کی درخواست پر توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا۔
وکیل کے مطابق نام سفری پابندی فہرست میں شامل کرنے کا آرڈر معطل کر کے عبوری کے بجائے حتمی ریلیف دے دیا گیا جبکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے نیب کی درخواست پر کارروائی کی۔ وکیل کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پِک اینڈ چوز کر کے خود سے نام شامل نہیں کیا۔
حکم نامے میں لکھا ہے کہ وکیل کے مطابق ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو جاری توہینِ عدالت کا نوٹس غیرقانونی ہے، اپیل کنندہ کا اٹھایا ہوا نکتہ غور طلب ہے، فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا جاتا ہے۔ آفس درخواست اور توہینِ عدالت کی کارروائی کا تمام ریکارڈ اِس اپیل کے ساتھ منسلک کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شوکاز نوٹس نوٹس جاری عدالت کا کے مطابق
پڑھیں:
آزاد کشمیر سپریم کورٹ: منشیات کیس میں ملزم کو ضمانت دینے والا سیشن جج کمرہ عدالت سے گرفتار
مظفرآباد:آزاد جموں کشمیر کی سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں ملزم کو ضمانت دینے پر جج کو سزا سنادی جس پر اُسے کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ نے حکم دے کر سیشن جج راجہ امتیاز کو کمرہ عدالت میں گرفتار کروا دیا۔
سیشن جج راجہ امتیاز انسداد منشیات عدالت حویلی کے سابق اسپیشل جج ہیں، جن کیخلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے احکامات کے منافی ملزم کی ضمانت منظور کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی جاری تھی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں قائم فل بینچ نے توہین عدالت کا فیصلہ سنایا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق جج راجہ امتیاز نے سپریم کورٹ کی اتھارٹی کوچیلنج کیا اور جھوٹ بول کر عدالت کے وقار کو مجروح کیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ جج راجہ امتیاز کو تین دن قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔