پی ایس ایل سے متعلق بیان، بورڈ بھی میدانِ جنگ میں کود پڑا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پی ایس ایل سے متعلق بیان، بورڈ بھی میدانِ جنگ میں کود پڑا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے 10ویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل سابق چیمپئین فرنچائز کے مالک علی ترین کے بیانات پر کرکٹ بورڈ نے بھی جوابی وار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے اعلی عہدیدار نے پی ایس ایل کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز کے اونر علی ترین کے بیانات پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ انکے بیانات سے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش ہے۔اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے لیکن اس موقع پر ہم نے ردعمل دکھایا تو اس سے لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کر رہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے اگر میٹنگ میں آجائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارے پڑوسی ملک میں بھی لیگ چل رہی ہے، اردو کمنٹری سمیت امپائرنگ ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے تاکہ لیگ کو اوپر لے جاسکے۔انہوں نے کہا کہ لیگ کے انتھم کیلئے علی ظفر کا نام آنے پر فرنچائز مالک نے اعتراض اٹھایا اور دیگر کے ناموں کا انتظار تک نہ کیا۔
قبل ازیں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے بورڈ کے فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر شدید تنقید کی تھی، انکا کہنا تھا کہ لیگ کی تمام فرنچائزز فی الحال ایک “رینٹل ماڈل” پر چل رہی ہے، جس میں ٹیموں کے مالکان کو حقیقی ملکیت حاصل نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سال فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کیلئے رینٹ ادا کرتے ہیں، اگر نہ دیں تو ہمیں کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ انڈین پریمئیر لیگ کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
وزارت اطلاعات کے مطابق پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قابلِ قبول نہیں۔
بیان کے مطابق افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔
وزارت اطلاعات نے کسی بھی متضاد دعوے کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استنبول مذاکرات افغان طالبان افغانستان بیان مسترد پاکستان غلط بیان ناقابل قبول وزارت اطلاعات