کراچی کے بیشتر مضافاتی علاقوں میں سیاسی اور لسانی جماعتوں سے وابستہ بااثر مافیاز نے نجی اسکولوں کی انتظامیہ پر اثر انداز ہوکر امتحانی مراکز کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے اور امتحانات کے دوران طلبہ سے فی کس بھاری رقوم لے کر نقل کروائی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات مذاق بن گئے، ہر طرف نقل مافیا کا راج ہے، کراچی میں طلبہ اور نجی اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے میٹرک بورڈ آفس کے افسران کو مبینہ رشوت دے کر امتحانی مراکز تبدیل کرانا معمول بن گیا، حیدرآباد، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور کندھ کوٹ میں حل شدہ پرچے وقت سے قبل ہی سوشل میڈیا کی زینت بن گئے۔ دستیاب معلومات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات کے دوران نقل کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی میں نجی اسکولوں کی انتظامیہ اور طلبہ کی جانب سے میٹرک بورڈ آفس کے عملے کو مبینہ رشوت دے کر امتحانی مراکز تبدیل کرانا معمول بن گیا ہے۔ گلشن اقبال میں واقع ایک نجی اسکول کے مالک نے بتایا کہ منگل کو شروع ہونے والے امتحانات سے قبل ان کے اسکول کا امتحانی مرکز غیر معمولی طور پر لانڈھی مجید کالونی کے دور افتادہ اسکول میں منتقل کردیا گیا۔ اسکول کے مالک نے بتایا کہ مذکورہ امتحانی مرکز تک بذریعہ گاڑی رسائی بھی ممکن نہیں تھی اور صرف پیدل ہی وہاں تک پہنچا جاسکتا تھا، معاملے کا علم ہونے کے بعد انہوں نے رات گئے تک ذاتی کوششوں سے اپنے اسکول کا امتحانی مرکز تبدیل کروایا۔

اسکول کے مالک نے بتایا کہ منگل کی صبح امتحان شروع ہونے سے کچھ گھنٹے قبل طلبہ نے ان سے رابطہ کرکے امتحانی مرکز تبدیل کرانے کا شکوہ کیا تو ان کے علم میں یہ بات آئی کہ طلبہ نے ازخود 50 ہزار روپے رشوت دے کر امتحانی مرکز کو گلشن اقبال سے لانڈھی منتقل کروایا تھا تاکہ باآسانی نقل کی جاسکے۔ اسکول مالک نے بتایا کہ طلبہ ان سے اصرار کرتے رہے کہ ان کا امتحانی مرکز دوبارہ لانڈھی منتقل کروایا جائے تاہم انہوں نے طلبہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسا کرنے سے صاف انکار کردیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نجی اسکول

پڑھیں:

کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا

لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر 30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر کولنگ کا عمل جاری ہے، فائر بریگیڈ حکام کاکہنا ہے فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پرکولنگ ایک سے دو روز تک جاری رہ سکتا ہے، آگ پرکے ایم سی فائربریگیڈ ،ریسکیو 1122 ،کے پی ٹی، پاک بحریہ لانڈھی، کورنگی اورنیوکراچی کے صنعتی زونز کے فائر ٹینڈرزاوردیگر اداروں کی مدد سے قابو پایا گیا۔

خوفناک آتشزدگی کے باعث فیکٹروں کی عمارتوں کا کچھ حصہ گرگیا جبکہ فیکٹری کی عمارتوں کوانتہائی مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔

سیکرٹری لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ غلام یاسین سانگرو کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب 3 بجکر 37 منٹ پرپٹرولنگ گاڑی نے نجی فیکٹری میں دھواں اٹھتا دیکھا۔ جہاں کاسمیٹک کا سامان، آئل اورپیکجنگ سامان کی وجہ سے آگ تیزی سے بھڑکتی چلی گئی۔

آگ نے متصل تین پرانے کپڑوں کے گوداموں اور فیکٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا چیف فائر آفیسر کے ایم سی ہمایوں خان نے بتایا کہ لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آگ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سوا تین بجے کے قریب لگی تھی۔

ای پی زون میں کے ایم سی کا فائر اسٹیشن موجود ہے جس نے فوری ریسپانس دیا کولنگ آئل ، سینیٹائزراور پرفیوم بنانے والی فیکٹری پوری آب وتاب کے ساتھ جل رہی تھی اور آگ سے دوسری فیکٹری بھی متاثر ہو چکی تھی جس پر کے ایم سی فائر بریگیڈ نے مزید گاڑیاں طلب کی اور 14 فائر ٹینڈر 2 باؤزر اور اسنارکل موقع پر پہنچے اور فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے گرینڈ اریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔

اور کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پا کر اسے مزید پھیلنے سے روک دیا یہ ہی وجہ سے کہ آگ تین فیکٹریوں تک ہی محدود رہی۔

چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ انھوں نے بتایاکہ فائر بریگیڈ کا عملہ کولنگ کے عمل میں داخل ہو گیا ہے اور جو شیڈز زدہ فیکٹری گری تھی جس کی وجہ سے فائر فائیٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ گیا ہے۔

ای پی زون کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں وہ ڈمپر اور ایکسیویٹر کو منگوائیں تاکہ روٹس کو کلیئر کیا جا سکے اورفائرفائیٹرز بچی کچی چنگاریوں کو بھی بھجائے ہمایوں خان نے بتایا کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ آگ کے باعث اسٹیم اور گیسز کی وجہ سے تین فائر فائیٹرز جھلس کرزخمی ہوئے  جنہیں فوری برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

فائرآفیسرمحسن 23 فیصد اورصفیان اورحمزہ معمولی نوعیت کے جھلس کر زخمی ہوئے انھوں نے بتایا کہ کے ایم سی فائر بریگیڈ کا عملہ فرنٹ لائن پر فائر فائیٹنگ کررہا ہےاورجلد ازجلد اس آپریشن کو مکمل کیا جائے گا۔

چیف فائرآفیسرنے بتایا کہ ای پی زون میں جاری آپریشن کو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب براہ راست لیڈ کررہے ہیں اور لمحہ بہ لمحہ معلومات لے رہے ہیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ 18 سے 20 گھنٹوں میں کنٹرول ہو گئی تھی لیکن مکمل صورتحال پر قابو پانے اور کولنگ کے عمل کو مکمل کرنے پرایک سے دو دن لگ سکتے ہیں کیونکہ فیکٹریوں میں لنڈا کے کپڑوں سمیت دیگر سامان موجود ہے جب تک کپڑوں کوکھول کر ان میں موجود چنگاریوں کو نہیں بھجایا جائے گا۔

اس وقت کولنگ کا عمل مکمل نہیں ہوگا انھون نے بتایاکہ ہمارا بنیادی اصول ہے کہ ہم آخری چنگاری تک فائرفائیٹنگ  کرتے ہیں۔

چیف فائرآفیسر نے بتایا کہ جس فیکٹری کا حصہ گرا وہ فیکٹری پری کاسٹ چھت کی بنی ہوئی ہے اور اس کے پلرز40 فٹ سے زاید بلند ہیں  جب عمارت کی ٹانگیں لمبی ہوں گی تو عمارت ویسے ہی کمزور ہو جائے گی  انھوں نے بتایا کہ ہوا کے پریشرکے باوجود فائرفائیٹرزکی جانب سے آگ پرقابوپایا قابل ستائش ہے اور یہ ہمارے کام سے مخلصی کا ایک ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی
  • کراچی کے مخلتف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
  • کراچی : عید کے دوسرے روز بھی زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ
  • کراچی اور اورماڑہ میں زلزلہ
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • کراچی، رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
  • کراچی: رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان