اعضا اور خون کا عطیہ دینا اسلامی تعلیمات کے مطابق جائز ہے:چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ انسانی جان بچانے کے لئے گردے، جگر اور خون کا عطیہ دینا شریعت کے مطابق جائز ہے جبکہ مرنے کے بعد بھی اعضا عطیہ کئے جا سکتے ہیں بشرطیکہ قریبی رشتے دار اور ورثا اس کی اجازت دیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسے عطیات اسلامی تعلیمات کے منافی نہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔
روز نامہ امت کے مطابق خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ زندہ افراد کی جانب سے اعضا عطیہ کرنا شریعت میں حرام نہیں ہے کیونکہ اسلام انسانی جان کی حفاظت کو مقدم رکھتا ہے اور زندگی بچانے کے لئے ایسے اقدامات کی اجازت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت ہزاروں افراد گردے، جگر، دل اور قرنیہ کی خرابی میں مبتلا ہیں مگر اعضاءعطیہ کرنے کا رجحان نہ ہونے کے باعث یہ مریض مناسب علاج سے محروم ہیں۔
سندھ کے تحفظات جائز ہیں، سکھر موٹروے کی تعمیر جلد شروع کریں گے، وزیراعظم کا وزیراعلیٰ کو جوابی خط
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
امیر کے حکم کیخلاف پاکستان میں لڑنا جائز نہیں. افغان طالبان
کابل(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 28 مئی ۔2025 )افغان طالبان نے فتنتہ الخوارج کو متنبہ کیا ہے کہ امیر کے حکم کیخلاف پاکستان میں لڑنا جائز نہیں، بیرون ملک جہاد کرنےوالے حقیقی مجاہد نہیں، جہادکی اجازت دیناکسی فرد یا گروہ نہیں صرف ریاستی امیرکا اختیار ہے، اگر ریاستی قیادت کے حکم کے باوجود پاکستان جانادینی نافرمانی ہے. رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آﺅٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان طالبان کے کمانڈر سعیداللہ سعید نے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث فتنتہ الخوارج کو متنبہ کیا کہ امیر کے حکم کیخلاف کسی بھی ملک خصوصاً پاکستان میں لڑنا جائز نہیں، مختلف گروہوں میں شامل ہوکر بیرون ملک جہاد کرنےوالے حقیقی مجاہد نہیں.(جاری ہے)
کمانڈر سعید اللہ سعید نے کہا کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ حملے کرنے والے افراد کو مجاہد کہنا غلط ہے، جہادکااعلان یا اجازت دیناصرف ریاستی امیرکااختیار ہے کسی گروہ یا فردکا نہیں، اگر ریاستی قیادت پاکستان نہ جانے کاحکم دے چکی ہے تو اس کے باوجود جانا دینی نافرمانی ہے.
انہوں نے کہاکہ اپنی انا یا گروہ کی وابستگی کی بنیاد پرکیاگیاجہاد شریعت کے مطابق فساد تصور کیا جائے گا،جہاد کے نام پر حملے کرنے والے گروہ شریعت اور افغان امارت دونوں کے نافرمان ہیں.