اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے صنعتی ترقی کو حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی سے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہوگی اور اس کے نتیجے میں پاکستانی مصنوعات کی بین الاقوامی سطح پر مسابقت ممکن ہوسکے گی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس ہوا جہاں برآمدات میں اضافے پر مشاورت اور تجاویز پیش کی گئیں اور شرکا نے حکومتی اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات اور ان کو قائل کرنے کے بعد بجلی کی قیمتوں کی کمی کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی سے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہوگی، پیداواری لاگت کم ہونے سے اضافی پیداوار اور نتیجتاً برآمدات میں اضافہ ہوگا، مقامی صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنے سے پاکستانی مصنوعات کی بین الاقوامی سطح پر مسابقت ممکن ہوسکے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صنعتی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، صنعتی ترقی سے ملک میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور شعبے کے ماہرین کی تجاویز سے معیشت میں مزید بہتری لا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جامع مشاورتی عمل سے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ان شا اللہ جلد ممکن ہوگا، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیکس نظام کی ڈیجیٹائزیشن سے اصلاحات کے ذریعے کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کا استحکام، مہنگائی کی شرح میں کمی، شرح سود میں خاطر خواہ کمی، عالمی اداروں کے اعتماد میں اضافہ اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری حکومتی معاشی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کے مزید فروغ اور ٹیرف پر مذاکرات کے لیے پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد بھیجا جائے گا، وفد میں پاکستان کی معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کندگان شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں شامل شعبے کے ماہرین اپنی مفید تجاویز سے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔
اجلاس کے دوران شرکا نے پاکستان کی معیشت کی ترقی بالخصوص برآمدات میں اضافے کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل پر تجاویز پیش کیں اور وزیراعظم کو حکومت کی جانب سے صنعتوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی پر خراج تحسین پیش کیا۔
شرکا نے گزشتہ روز منعقد ہونے والی منرل انوسٹمنٹ فورم کی خصوصی پذیرائی کی اور اسے پاکستان کے معدنیات و کان کنی کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے حکومتی پالیسی سازی کو خام مال کے بجائے ویلیو ایڈیشن اور تیار مصنوعات کی برآمد پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز دی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں شرکا ءنے سامان کی صنعتوں سے بندرگاہوں تک ترسیل کے لیے مواصلاتی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے، ملکی افرادی قوت کو فراہم کردہ ہنر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے، بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کے ذریعے پاکستانی اشیا کی تشہیر میں بہتری، ایکسپورٹ پروموشنل کونسلز کے قیام، خصوصی اقتصادی زونز و صنعتی علاقوں میں سہولیات کی مزید بہتری کی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے قابل برآمد مصنوعات اور ان کے خام مال کے حصول سے تیاری کے مراحل کے حوالے سے جامع تحقیق کی تجویز پیش کی، جس سے پاکستانی صنعت کاروں کو عالمی منڈی میں مسابقت اور برآمدات میں اضافے میں مدد ملے گی۔
مزید برآں شرکاء نے پاکستان کے بینکنگ شعبے کی برآمدات میں سہولت کے لیے اصلاحات کی تجاویز بھی پیش کیں، امریکا کی جانب سے حالیہ ٹیرف کے نفاذ کے معاملے پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے اعلیٰ سطح وفد بھیجنے کے فیصلے کی تعریف کی اور کونسل میں ہر شعبے سے نمائندگی اور جامعیت کو سراہا۔
وزیراعظم نے حکومتی معاشی ٹیم کو کونسل ارکان کی تجاویز کے حوالے سے ایک قابل عمل ایکشن پلان مرتب کرکے پیش کرنے اور اقتصادی مشاورتی کونسل کے تحت مختلف شعبہ جات کی علیحدہ علیحدہ ذیلی کمیٹیاں بنانے کی ہدایت کی جو ان شعبوں کے حوالے سے قابل عمل تجاویز مرتب کرکے پیش کریں گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: برا مدات میں کے حوالے سے مصنوعات کی میں اضافہ کی تجاویز نے کہا کہ انہوں نے بجلی کی پیش کی کے لیے

پڑھیں:

سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف سے فضل الرحمن نے ملاقات کی۔ ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے حالیہ قانون سازی سمیت دیگر تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے مولانا کو افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز سٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔ شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس  اجلاس میں بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جا رہی ہیں۔ اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسروں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو۔ ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں۔ گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم کریں۔ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اس کا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ دوسری جانب  پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان معیشت کے اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم  سے عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بینک، خصوصاً عالمی بینک کے صدر اجے بنگا اور پاکستان کیلئے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسین کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ملکی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں CPF کے سٹرٹیجک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی مدد پاکستان کی ترقی میں اہم ہے اور دونوں اداروں کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہوگا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم بین الاقوامی معاہدے کو نقصان پہنچانے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی روشنی میں پاکستان کے جائز مؤقف کیلئے عالمی بینک کی اصولی حمایت کو سراہا۔ شہباز شریف نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے پرعزم ہے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور علاقائی امن کی کوشش کرے گا۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران عالمی بینک کی بروقت اور فراخدلانہ مدد کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی بینک کی مدد نے پاکستان کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور تعمیر نو کے اقدامات کے آغاز میں مدد فراہم کی۔ عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے اس دوران وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی معیشت کے اہم شعبوں میں مزید تعاون کے لیے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور کہا کہ موجودہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور  شہباز شریف کی قیادت نے پاکستان کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن کیا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر حکومت پاکستان اور ورلڈ بینک کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کیلئے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کیلئے آنے والے سالوں میں دونوں کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔ عثمان ڈیون نے پاکستان کے دورے کے دوران پرتپاک مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیراعظم کی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ انتظامیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی مضبوط قیادت کو ادارہ جاتی  اصلاحات کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فرورغ دینے میں اہم قرار دیا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ نظام تعلیم میں جدت لانا، ملک کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے آراستہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سنٹانا ایجوکیشن (Cintana Education) کے بانی اور چیئرمین ڈگ بیکر (Doug Becker) کی قیادت میں ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کو عالمی معیار کے مطابق لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔ شعبہ تعلیم کے حوالے سے تمام حکومتی پالیسیاں ملک کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہیں۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی تعمیر ہمارے لیے انتہائی اہم سنگ میل ہے۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے تعمیر شدہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں ملکی نوجوانوں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنیاد پر کام کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمشن میں اصلاحات  کے بعد متعدد اصلاحات کی ہیں۔  نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کو مزید موثر اور کارآمد بنایا گیا ہے۔  پیشہ ورانہ تربیت کے شعبے میں جدت لانے کے لیے نیوٹیک ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی تعاون کرے۔ ڈگ بیکر نے کہا کہ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی پاکستان کے شعبہ تعلیم میں جدت لانے کے لیے وسائل اور سہولیات فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے رواں سال آپریشنلائز ہونے والے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی یادگاری تختی کی نقاب کشائی کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا، شہباز شریف نے فضل الرحمن کی سربراہی میں قبائلی عمائدین کا خیر مقدم کیا۔ خیبر پی کے کے ضم اضلاع کے قبائلی عمائدین نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں ضم اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور تعمیر و ترقی پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹہ بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے۔ آپ کا تعلق ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں۔ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ضم اضلاع میں امن وامان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں۔ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ ضم اضلاع کے نوجوانوں کو تعلیم، صحت، ہنر، روزگار کے بہترین مواقع کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے ضم اضلاع کے مسائل پر قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی۔ قبائلی وفد نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
  • وزیراعظم سے ریجنل نائب صدر عالمی بینک کی ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر کی ملاقات
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • ریاستی ادارے سیلاب و بارش متاثرہ افراد کی بحالی یقینی بنائیں( صدرمملکت، وزیراعظم)