پی ایس ایل 10: نیشنل اسٹیڈیم میں تیاریاں آخری مراحل میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں۔ جمعے سے شروع ہونے والے ایونٹ کے لیے کراچی میں شیڈول پانچ میچز کا پہلا مقابلہ ہفتہ کو کرچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان طے ہے۔
اسٹیڈیم میں تزین و آرائش کا کام آخری مراحل میں داخل ہو گیا،تماشائیوں کے لیے مختلف انکلوثرز میں نشستوں کی صفائی ستھرائی کا عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والی سیٹوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ واش رومز میں سہولیات ممکن بنانے کے ساتھ پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
میچز کے موقع پر کھانے پینے کے اسٹالز کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے، میچز کے دوران تماشائیوں اور تعینات عملے کوطبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے موبائل اسپتال قائم ہوگا۔ سندھ حکومت کے محکمہ صحت کے تحت مختلف انکلوثرز میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملہ تعینات کیا جائے گا، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے عمارت میں اسپتال بھی قائم کر دیا گیا ہے۔مزید براں دوران میچ انکلوثرز میں ایمبولنسز بھی تیار رہیں گی۔
دوسری جانب ٹکٹوں کی فروخت کا سلسلہ سست روی کے ساتھ جاری ہے۔ تماشائیوں کی آمد کو ممکن بنانے کے لیے پرکشش انداز میں قرعہ اندازی کے ذریعے بیش قیمت انعامات دیے جائیں گےجن میں موٹر سائیکل اور موبائل ٹیلی فون بھی شامل ہوں گے۔
ادھر پی سی بی کے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ کی زیر نگرانی پچ پریکٹس اور میچز کے لیے پانچ دوستانہ پچز تیار کرلی گئی ہیں۔ قیاس ہے کہ بیٹنگ کے لیے ساز گار پچز پر چوکوں اور چھکوں کی بارش ہوگی۔
اسٹیڈیم کا رخ کرنے والے تماشائیوں کو پیڈسٹرین برج کے ساتھ نئے پارکنگ ایریا کی بھی سہولیات میسر ہوگی جبکہ تماشائی دونوں ڈیجیٹل اسکرینز سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔