عمر ایوب نے بھی ہارڈ اسٹیٹ کی مشروط حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے بھی ہارڈ اسٹیٹ کی مشروط حمایت کردی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہارڈ اسٹیٹ اچھی بات ہے مگر اس کیلئے حکومت آئینی ہو جسے عوام کی حمایت حاصل ہو۔
عمر ایوب نے کہا کہ تین سال پہلے جمہوری حکومت کو جنرل باجوہ اور پی ڈی ایم نے انجینئرڈ عدم اعتماد سے ہٹایا، ایسی حکومت کو لا کر بٹھایا گیا جس کی عوام میں جڑیں نہیں تھیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی معیشت فری فال میں ہے، پرائیویٹ شعبہ میں قرض دو ہزار ارب روپے پر پہنچ گیا ہے، ترقیاتی بجٹ استعمال نہیں ہوا، ڈیجیٹل پاکستان کا بل لاکر پیکا ایکٹ کو مضبوط کرکے میڈیا کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ محسن نقوی نے بطور وزیر اعلیٰ گندم باہر سے منگوائی، یہاں کاشتکار رُل گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے کہا کہ
پڑھیں:
ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔