کراچی، ڈمپرز ڈرائیورز کا ڈمپرز جلانے کیخلاف سہراب گوٹھ پر احتجاج، ایک ٹریک بند
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی:
یو پی موڑ کے قریب مشتعل افراد کی جانب سے ڈمپرز کو آگ لگانے کے واقعے کے خلاف ڈمپرز ڈرائیورز نے سہراب گوٹھ پر احتجاج شروع کر دیا۔
احتجاج کے باعث آل آصف اسکوائر سے سپر ہائی وے آنے اور جانے والی سڑک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔
ڈمپرز ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ یو پی موڑ پہنچے اور واقعے کی شدید مذمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری 11 گاڑیوں کو مختلف مقامات پر نذرِ آتش کیا گیا ہے، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم خود دیکھ لیں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی، تیز رفتار ڈمپر نے متعدد موٹر سائیکل افراد کو روند ڈالا، تین افراد زخمی، 5 ڈمپرز نذر آتش
پولیس ذرائع کے مطابق، احتجاج کے دوران سہراب گوٹھ سے ٹول پلازہ جانے والے روڈ پر ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی ہے، تاہم ایک ٹریک تاحال بند ہے۔
دوسری جانب ٹول پلازہ سے سہراب گوٹھ آنے والی سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے ٹریفک بحالی اور مظاہرین سے مذاکرات کے لیے اقدامات جاری ہیں، جبکہ پولیس کی اضافی نفری موقع پر موجود ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہراب گوٹھ
پڑھیں:
راولپنڈی میں لرزہ خیز واردات؛ باپ کو 2 بیٹوں سمیت موت کے گھاٹ اتاردیا گیا
راولپنڈی:دارالحکومت کے جڑواں شہر میں قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی، جس میں باپ کو دو بیٹوں سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی کے علاقے جاتلی میں دل ہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جس میں درکالی سیداں کے مقام پر مسلح افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے باپ اور اس کے 2 بیٹوں کو قتل کردیا۔
جاں بحق ہونے والوں میں والد مشتاق شاہ امجد اور 2 بیٹے عمران شاہ اور رضوان شاہ شامل ہیں۔ واقعہ مبینہ طور پر سابقہ دشمنی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کیے۔ بعد ازاں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
سی پی او سید خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر سابقہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ ملوث افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔