کراچی:

یو پی موڑ کے قریب مشتعل افراد کی جانب سے ڈمپرز کو آگ لگانے کے واقعے کے خلاف ڈمپرز ڈرائیورز نے سہراب گوٹھ پر احتجاج شروع کر دیا۔

احتجاج کے باعث آل آصف اسکوائر سے سپر ہائی وے آنے اور جانے والی سڑک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔

ڈمپرز ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ یو پی موڑ پہنچے اور واقعے کی شدید مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری 11 گاڑیوں کو مختلف مقامات پر نذرِ آتش کیا گیا ہے، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم خود دیکھ لیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی، تیز رفتار ڈمپر نے متعدد موٹر سائیکل افراد کو روند ڈالا، تین افراد زخمی، 5 ڈمپرز نذر آتش

پولیس ذرائع کے مطابق، احتجاج کے دوران سہراب گوٹھ سے ٹول پلازہ جانے والے روڈ پر ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی ہے، تاہم ایک ٹریک تاحال بند ہے۔

دوسری جانب ٹول پلازہ سے سہراب گوٹھ آنے والی سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے ٹریفک بحالی اور مظاہرین سے مذاکرات کے لیے اقدامات جاری ہیں، جبکہ پولیس کی اضافی نفری موقع پر موجود ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سہراب گوٹھ

پڑھیں:

برلن،فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برلن:اسرائیل کی فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جرمن کے شہری سڑکوں پرآگئے،غزہ میں جاری اسرائیلی ریاست کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف دارالحکومت برلن میں ہزاروں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔برلن میں ہفتے کے روز 20 ہزار سے زائد افراد نے اسرائیل کے خلاف فلسطین میں جاری نسل کشی پر بھرپور احتجاج کیا۔ ”غزہ میں نسل کشی بند کرو“ کے عنوان سے نکالی گئی ریلی میں مظاہرین نے اسرائیل کے فوجی حملوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

معروف گلوکار اور سابق بینڈ ”پنک فلوئیڈ“ کے رکن راجر واٹرز نے ویڈیو پیغام میں کہاہم یہاں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں، دنیا بھر کے باشعور افراد اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے ناقابلِ بیان جرائم کی مذمت کر رہے ہیں۔جرمن سیاسی رہنما سارہ واگن کنشت نے کہا کہ اگرچہ وہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی مذمت کرتی ہیں لیکن یہ کسی طور بھی ”غزہ میں دو ملین افراد جن میں نصف بچے ہیں، کو اندھا دھند بمباری، قتل، بھوک اور جبری بے دخلی کا جواز فراہم نہیں کرتا۔ انہوں نے کہایہ جنگ دراصل نسل کشی ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔واگن کنشت نے زور دیا کہ جرمنی کا ماضی (نازی دور) یہ سبق نہیں دیتا کہ وہ ایک ”انتہا پسند صیہونی حکومت“ کی غیر مشروط حمایت کرے، بلکہ اصل سبق یہ ہے کہ ظلم پر آواز بلند کی جائے۔

 انہوں نے چانسلر فریڈرک مرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو ہتھیار بھیج کر جرمنی بین الاقوامی قانون کی پامالی کر رہا ہے اور اس جنگ کا ساتھی بن چکا ہے۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔اسی دوران اسپین میں ایک بین الاقوامی سائیکل ریس میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے جبکہ تل ابیب میں بھی ہزاروں افراد نے غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے احتجاج کیا۔دوسری جانب انسانی حقوق کا نمائندہ قافلہ ”صمود فلوٹیلا“ تیونس سے غزہ کی جانب روانہ ہو چکا ہے، جو محصور فلسطینیوں کے لیے امداد اور عالمی شعور اجاگر کرنے کا مشن لے کر نکلا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • چترال میں شدید بارشیں، سیلاب نے تباہی مچادی
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • برلن،فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج
  • رومانیہ میں روسی ڈرون داخل، روسی سفیر کی طلبی، شدید احتجاج
  • کراچی میں 1 گھنٹے کے دوران 3 ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق