تین سال پہلے بنی گالہ کا گند نہ صاف ہوتا تو آج ملک تباہی کا شکار ہوتا: امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
تین سال پہلے بنی گالہ کا گند نہ صاف ہوتا تو آج ملک تباہی کا شکار ہوتا: امیر مقام WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وفاقی وزیر امورِ کشمیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری کے تین سال مکمل ہونے پر پی ڈی ایم کے تمام قائدین کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن عوام، آئین اور پارلیمنٹ کی فتح کا دن ہے۔ 10 اپریل کو محمد نواز شریف کے سیاسی وژن، صبر اور ملک و قوم سے وفاداری کی جیت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
امیر مقام نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف) سمیت پی ڈی ایم کی جمہوری و سیاسی جماعتوں کی جدوجہد کامیاب ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ تین سال میں ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا گیا۔
انہوں نے سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر تین سال پہلے بنی گالہ کا “گند” صاف نہ کیا جاتا تو آج ملک مکمل تباہی کا شکار ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے نواز شریف کے دور کی 3.
امیر مقام کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں معاشی ترقی کی شرح منفی ہو گئی، جبکہ نواز شریف کے دور میں ملک 6 فیصد سے زائد کی رفتار سے ترقی کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمن اور دیگر پی ڈی ایم قائدین نے ملک کو بچانے میں تاریخی کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے یاد دلایا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، جبکہ پی ٹی آئی کے دور میں یہ مسائل دوبارہ لوٹ آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے آئین شکنی کی گئی اور قومی اسمبلی توڑ دی گئی۔ نواز شریف نے 60 لاکھ افراد کو روزگار اور ایک کروڑ کو غربت سے نکالا، جبکہ ملک کو بند گلی میں لیجانے والے آج خود اڈیالہ جیل میں مکافاتِ عمل کا سامنا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نواز شریف انہوں نے تین سال کہا کہ کے دور
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، خواتین کی بااختیاری، تعلیم، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
مریم نواز نے جرمن مہمان کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی و ثقافتی شہر لاہور میں جرمن مہمانوں کا خیرمقدم کرنا باعثِ اعزاز ہے۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے جمہوریت، سماجی انصاف اور مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو ماہانہ وظیفے دینے کا فیصلہ مسترد کردیا
مریم نواز نے کہا کہ فلڈ کے دوران اظہارِ ہمدردی اور یکجہتی پاک جرمن دوستی کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دِریا تُرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔
تربیتی ورکشاپس اور پارلیمانی تبادلوں کی تجویز
مریم نواز نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی تبادلوں سے خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہے اور پنجاب میں ماحولیات، توانائی، صحت، تربیت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کی روزگار صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
تجارتی تعلقات میں خوش آئند پیشرفت
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی قابلِ تجدید توانائی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں
انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومتِ پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط پر کام جاری ہے۔ 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ای بائیک اسکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز جیسے منصوبے خواتین کی باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار پنجاب کے مشترکہ تہذیبی ورثے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے اور ہم جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، اور پارلیمانی روابط و پائیدار ترقی کے ذریعے دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمن پارلیمنٹ جرمنی دِریا تُرک نَخباؤر مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب