اسلام آباد ہائیکورٹ: اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو علیمہ خان اور عمران خان کی ملاقات کرانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : اسلام آباد ہائی کورٹ نے علیمہ خان کی درخواست پر عمران خان سے ملاقات کا حکم دے دیا، علیمہ خان آرڈر لے کر جیل روانہ ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان کی اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی درخواست منظور ہوگئی، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے درخواست منظور کی اور سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کو علیمہ خان اور عمران خان کی ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
عدالت نے حکم میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے بھی ایسی درخواستیں منظور کرچکی ہے، بہن کی بھائی سے جیل ملاقات کرانا جیل مینوئل بھی ہے۔
بعدازاں عدالت کا آرڈرز وکلاء نے وصول کرلیا جس کے بعد وکلاء ٹیم اور علیمہ بی بی عدالتی آرڈر کے ساتھ اڈیالہ جیل روانہ ہوگئیں۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل علیمہ خان خان کی
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔