عمران خان سے ملاقات کیلئے بہن علیمہ خان کی درخواست منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان—فائل فوٹو
بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت نے ان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی درخواست منظور کر لی۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سماعت کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کی بہن کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ منگل کو ہماری ملاقات تھی جو نہیں کروائی گئی۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا پچھلے 2 ڈھائی سال سے پاکستان ریاستی دہشتگردی کا شکار ہے۔
علیمہ خان نے استدعا کی ہے عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کو حکم دے کہ آج ملاقات کروائی جائے۔
جس پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بانیٔ پی ٹی آئی کی فیملی سے ملاقات کروانے کے حوالے سے ہدایت جاری کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس: جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوں گے
لاہور؍ اسلا م آباد؍ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ آئی این پی) پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے کر نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس اور دیگر مقدمات کے باقی ملزمان اے ٹی سی راولپنڈی پیش ہوں گے جبکہ عمران خان کو ضرورت کے مطابق ویڈیو لنک پر پیش کیا جائے گا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔ مقدمے کی سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کے میڈیا بیانات پر پابندی ختم کرنے کی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت‘ وفاقی حکومت اور چیئرمین پیمرا سے جواب طلب کر رکھا ہے۔