کرسٹیانو رونالڈو کی فلم انڈسٹری میں انٹری، ایکشن فلمیں تیار
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
معروف پرتگالی فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے عالمی شہرت یافتہ فلم ڈائریکٹر میتھیو وان سے مل کر فلم اسٹوڈیو کی بنیاد رکھ کر شوبز انڈسٹری میں باقاعدہ قدم رکھ دیا ہے۔
اس جدید فلم اسٹوڈیو کا نام ’یو آر۔مارو‘ رکھ دیا گیا ہے۔ اس اسٹوڈیو میں جدید اور روایتی سینیما تکنیک کے ذریعے سے فلمیں بنائی جائیں گی۔
اس اسٹوڈیو میں اب تک 2 فلمیں بن چکی ہیں جبکہ تیسری فلم ابھی تیاری کے مراحل میں ہے۔ اب تک سامنے آنے والے معلومات کے مطابق یہ فلمیں ایکشن سیریز کا حصہ ہیں تاہم ان کی ریلیز کے بارے میں اب تک کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کرسٹیانو رونالڈو: سال 2024 کے سب سے مہنگے اتھلیٹ نے کتنے ملین ڈالر کمائے؟
رونالڈو نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ایک نئے کاروباری سفر کا آغاز میری زندگی کا ایک ’پرجوش باب‘ ہے۔
رونالڈو گزشتہ 2 سالوں سے فٹبال کے علاوہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی وجہ سے خبروں کی سرخیوں میں آگئے ہیں۔ اس سے قبل 2023 میں انہوں نے پرتگال کے ایک بڑے میڈیا گروپ میں سرمایہ کاری کی جبکہ گزشتہ سال ’یو آر رونالڈو‘ کے نام سے اپنا یوٹیوب چینیل بھی بنا دیا جس نے 24 گھنٹے کے اندر لاکھوں سبسکرائبر حاصل کرکے عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
christiano ronaldo فلم انڈسٹری کرسٹیانو رونالڈو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فلم انڈسٹری کرسٹیانو رونالڈو کرسٹیانو رونالڈو
پڑھیں:
مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بین الاقوامی سائنسدانوں نے ایک ایسا جدید مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل تیار کیا ہے جو مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کی بنیاد پر مستقبل میں لاحق ہونے والی بیماریوں کا برسوں پہلے اندازہ لگا سکتا ہے۔ اس ماڈل کو **ڈلفی-2M** کا نام دیا گیا ہے، اور یہ ایک ہزار سے زائد امراض کے امکانات کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ تحقیق برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر مکمل کی اور اسے معروف سائنسی جریدے **نیچر** میں شائع کیا۔ ماہرین کے مطابق ڈلفی-2M کو برطانیہ کے **یوکے بایو بینک** کے وسیع بایومیڈیکل ڈیٹا پر تربیت دی گئی۔ یہ ماڈل نیورل نیٹ ورکس اور ٹرانسفارمر ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو وہی نظام ہے جس پر چیٹ جی پی ٹی اور دیگر جدید زبان سیکھنے والے چیٹ بوٹس کام کرتے ہیں۔
جرمنی کے کینسر ریسرچ سینٹر کے مصنوعی ذہانت کے ماہر مورٹز گرسٹنگ نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیماریوں کے ارتقائی عمل کو سمجھنا بالکل ایسے ہے جیسے کسی زبان کی گرائمر سیکھنا۔ ان کے مطابق ڈلفی-2M مریضوں کے ڈیٹا میں موجود پیٹرنز کو سیکھتا ہے اور اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کون سی بیماری کب اور کس دوسری بیماری کے ساتھ ظاہر ہوسکتی ہے۔ اس طریقۂ کار سے ماڈل انتہائی درست اور بامعنی پیش گوئیاں کرنے کے قابل ہوتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ جدید ماڈل مستقبل میں طبی میدان میں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے ذریعے ڈاکٹرز اور ماہرین قبل از وقت بیماریوں کے خطرات کا اندازہ لگا کر بروقت علاج یا حفاظتی اقدامات کرسکیں گے۔ محققین کے نزدیک ڈلفی-2M دراصل صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی وسعت اور صلاحیتوں کا ایک نمایاں مظاہرہ ہے۔