برطانیہ سے بھیجے گئے پارسل سے بھنگ کا تیل، ویڈ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
راولپنڈی میں کوریئیر دفتر میں برطانیہ سے موصول ہونے والے پارسل سے 37 گرام بھنگ کا آئل اور 150 گرام ویڈ برآمد ہوئی۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس ( اے این ایف) کے مطابق کراچی میں کوریئر آفس کے ذریعے کینیڈا بھیجے جانے والے پارسل سے 250 گرام افیون جبکہ راولپنڈی میں برطانیہ سے کوریئر دفتر میں موصول ہونے والے پارسل سے 37 گرام بھنگ کا آئل اور 150 گرام ویڈ برآمد ہوئی۔
انسداد منشیات کی دیگر کارروائیوں میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دوحہ جانے والے مسافر کے ٹرالی بیگ سے 1.
مزید پڑھیں: اے این ایف کی کارروائی؛ تعلیمی اداروں کے قریب طلبا کو منشیات فروخت کرنے والے گرفتار
ترجمان اے این ایف کے مطابق حیدرآباد میں گڈو چوک کے قریب ملزم سے 4 کلو چرس برآمد ہوئی۔ مجموعی طور پر مختلف کارروائیوں میں 49 لاکھ سے زائد مالیت کی 11.021 کلو گرام منشیات برآمد کر کے 5 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمد ہوئی پارسل سے کے قریب
پڑھیں:
نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت
برطانیہ میں 40 سال بعد ایک نایاب اور انتہائی خطرے سے دوچار مکڑی کی نسل دوبارہ دریافت ہوئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وولف اسپائیڈر، جو برطانیہ میں آخری بار 1985 میں دیکھی گئی تھی، ایک ایسے دور افتادہ قدرتی محفوظ علاقے میں دوبارہ دریافت ہوئی ہے جو صرف کشتی کے ذریعے قابلِ رسائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
یہ ننھی سنہری ٹانگوں والی مکڑی، جس کا سائنسی نام اولونیا البیمانا بتایا گیا ہے، قدرتی ورثے کے ادارے کے نیوٹاؤن محفوظ علاقے میں دریافت ہوئی، جو اس کے سابقہ مسکن سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اس مکڑی کو غیر رسمی طور پر “سفید جوڑوں والی وولف اسپائیڈر” بھی کہا جا رہا ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ ماہرِ حشرات مارک ٹیلفر نے اس دریافت کو ناقابلِ فراموش اور ایک بڑی ماحولیاتی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ایسی نسل کو 40 سال بعد دوبارہ پانا جو معدوم سمجھی جا رہی تھی، ایک سنسنی خیز لمحہ ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ مناسب مسکن کی بحالی، تجسس اور باہمی تعاون سے غیر معمولی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں کی یلغار، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا
وولف اسپائیڈر اپنی تیز اور پھرتیلی شکاری صلاحیتوں کے باعث یہ نام رکھتی ہیں، کیونکہ یہ شکار کو زمین پر دوڑ کر پکڑتی اور پھر جھپٹ کر قابو کر لیتی ہیں۔
فی الحال برطانیہ میں وولف اسپائیڈر کی 38 اقسام پائی جاتی ہیں۔
قدرتی ورثے کے ادارے کے مطابق اولونیا البیمانا کی شکار کرنے کی تکنیک اب بھی ایک معمہ ہے، کیونکہ یہ ہلکے جالے بھی بناتی ہے۔
برطانوی مکڑیوں کی تنظیم کی ماحولیاتی افسر ہیلن اسمتھ نے کہا کہ ’’آئل آف وائٹ پر اس خوبصورت ننھی مکڑی کی دریافت صدی کی ان غیر معمولی دریافتوں میں سے ایک ہے جن میں برطانیہ کی معدوم نسلیں دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں۔‘‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اولونیا البیمانا برطانیہ وولف اسپائیڈر