سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: عدالتی نظام میں اے آئی کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلجنس (AI) کے استعمال سے متعلق اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ AI کو عدالتی معاونت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے مگر یہ جج کی فیصلہ سازی کا متبادل نہیں ہو سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ: AI ٹیکنالوجی جیسے چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک عدالتی استعدادکار میں بہتری لا سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں کئی ججز نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے AI کو فیصلوں کی تیاری میں مدد کے لیے استعمال کیا۔ AI کو فیصلہ لکھنے کے عمل میں ریسرچ اور ابتدائی ڈرافٹ تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، AI صرف ایک “معاون ٹول” ہے اور عدالتی خودمختاری یا انسانی بصیرت کی جگہ نہیں لے سکتا۔ AI کا استعمال صرف سمارٹ لیگل ریسرچ کی سہولت تک محدود رہنا چاہیے۔
عدالت نے سفارش کی ہے کہ: عدالتی اصلاحاتی کمیٹی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کو AI کے استعمال سے متعلق گائیڈ لائنز تیار کرنی چاہئیں۔
ان گائیڈ لائنز میں واضح طور پر طے کیا جائے کہ جوڈیشل سسٹم میں AI کا دائرہ کار کیا ہو گا اور اس کا استعمال کن حدود میں ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: گائیڈ لائنز کے استعمال

پڑھیں:

بلوچستان میں سڑکوں کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کے تحت سڑکوں کی حالت جانچنے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی نظام سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر جان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند، سیکرٹری آئی ٹی ایاز مندوخیل اور سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان کابینہ کا پہلا اجلاس: اچھی طرز حکمرانی کی عملی مثال قائم کریں گے، میر سرفراز بگٹی

اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ مجوزہ AI بیسڈ سسٹم بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں روڈ نیٹ ورک کی ڈیجیٹل نگرانی کو ممکن بنائے گا، جس سے سڑکوں کی حالت زار کا بروقت اور درست اندازہ لگایا جا سکے گا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں سڑکوں کی نگہداشت ایک بڑا چیلنج ہے، اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ترقیاتی منصوبوں کی شفاف نگرانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روایتی نظام کی بجائے اب سمارٹ اور ڈیجیٹل حل اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے انٹرنیٹ سروسز کو بلوچستان کے حالات کے مطابق ریگولیٹ کرنا ناگزیر ہے، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی خستہ حالی عوام کے لیے شدید مشکلات کا باعث ہے، اور ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے مالی وسائل کے ضیاع کو روکا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ہر منصوبے کو زمینی حقائق کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور سڑکوں کے معیار، مدت اور پائیداری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

آخر میں وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ AI نظام کے قابل عمل ہونے سے متعلق مزید مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی جانب سے نیا پروسیجر جاری
  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے نئے ضوابط 2025ء کا اجرا
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا ضابطہ جاری، اجلاس کیلئے دو ارکان کی موجودگی لازمی قرار
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا پروسیجر 2025 جاری کر دیا گیا
  • سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، اگرتحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کا حق نہیں تودیگر جماعتوںکو بھی نہیں لینی چاہیں: حامد میر
  • پورانظام تبدیل کیے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا، شاہد خاقان  
  • سعودی عرب میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم ’تھاڈ‘ مکمل طور پر فعال
  • بلوچستان میں سڑکوں کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
  • پنجاب پلاسٹک فری ہونے کی طرف گامزن، قوانین پر عملدرآمد کا کلچر متعارف کرا رہے ہیں: مریم نواز
  • فوجداری نظام انصاف طاقتور افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہو جاتا ہے: سپریم کورٹ