مشہور بھارتی فلمساز کیخلاف ہندو مخالف تبصرے کے الزام میں مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
معروف بھارتی فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش میں فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور ہندو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔
یہ شکایت راشٹریہ پراجا کانگریس کے صدر اور ہائی کورٹ کے وکیل میدھا سرینیواس نے تھری ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جمع کرائی، جس کے ساتھ فیس بک اور یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیوز اور دیگر سوشل میڈیا پوسٹس بھی بطور ثبوت پیش کی گئیں ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
میدھا سرینیواس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رام گوپال ورما کی جانب سے دیے گئے بیانات اور پوسٹس نہ صرف ’وحشیانہ‘ ہیں بلکہ سماجی ہم آہنگی اور عوامی اتحاد کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔
انہوں نے ہدایتکار پر الزام لگایا کہ رام گوپال ورما نے ہندو دیوتاؤں اور مقدس کتابوں بشمول رامائن اور مہابھارت کا مذاق اڑایا ہے۔
سرینیواس نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس بھارتیہ نیایا سنہیتا کی متعلقہ دفعات کے تحت فلمساز کیخلاف کارروائی کرے۔ پولیس حکام کے مطابق شکایت اور فراہم کردہ شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضروری قانونی اقدام پر غور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رام گوپال پر مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ چاندرا بابو نائیڈو، ان کے بیٹے نارا لوکیش اور بہو برہمنی پر توہین آمیز تبصرے کرنے پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔