معروف بھارتی فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش میں فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور ہندو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔

یہ شکایت راشٹریہ پراجا کانگریس کے صدر اور ہائی کورٹ کے وکیل میدھا سرینیواس نے تھری ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جمع کرائی، جس کے ساتھ فیس بک اور یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیوز اور دیگر سوشل میڈیا پوسٹس بھی بطور ثبوت پیش کی گئیں ہیں۔

View this post on Instagram

A post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)


میدھا سرینیواس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رام گوپال ورما کی جانب سے دیے گئے بیانات اور پوسٹس نہ صرف ’وحشیانہ‘ ہیں بلکہ سماجی ہم آہنگی اور عوامی اتحاد کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔

انہوں نے ہدایتکار پر الزام لگایا کہ رام گوپال ورما نے ہندو دیوتاؤں اور مقدس کتابوں بشمول رامائن اور مہابھارت کا مذاق اڑایا ہے۔

سرینیواس نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس بھارتیہ نیایا سنہیتا کی متعلقہ دفعات کے تحت فلمساز کیخلاف کارروائی کرے۔ پولیس حکام کے مطابق شکایت اور فراہم کردہ شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضروری قانونی اقدام پر غور کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رام گوپال پر مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ چاندرا بابو نائیڈو، ان کے بیٹے نارا لوکیش اور بہو برہمنی پر توہین آمیز تبصرے کرنے پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال

بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔

تصاویر کی تحقیقات:

فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔

میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:

دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔


23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:

سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔

 

حقیقت:

تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
  • پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
  • مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیے
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پہلگام حملہ: بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈا ایک بار پھر بے نقاب
  • پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔۔۔۔بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب
  • بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف مکروہ پروپیگنڈہ ایک بار پھر بے نقاب
  • بھارت: مشہور ٹی وی اسٹار کی 36 سال کی عمر میں خودکشی
  • بھارت بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگانا شروع کردیتا ہے، جلیل عباس