امریکی تعلیمی وظائف، ہزاروں پاکستانی طلبہ کا تعلیمی مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں موجود پاکستانی فل برائٹ اسکالرز کو کم از کم اپنی موجودہ تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کا تعلیمی سفر درمیان میں نہ رکے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی جانب سے غیر ضروری فیڈرل پروگرامز پر فنڈز منجمد کرنے کے فیصلے نے فل برائٹ اسکالر شپ اور یوگریڈ پاکستان پروگرام کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے ہزاروں پاکستانی طلبہ کا تعلیمی مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے فروری 2025 میں بیورو آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل افیئرز (ECA) کے تحت تمام ثقافتی اور تعلیمی تبادلے کے پروگرامز کو اچانک معطل کر دیا تھا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس فیصلے کو 15 روزہ ”عارضی معطلی“ قرار دیا گیا، مگر دو ماہ گزرنے کے باوجود اس میں کوئی بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔ ذرائع کے مطابق امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے فل برائٹ اسکالرز کو وظائف کی ادائیگی میں تاخیر یا کٹوتی کے پیغامات موصول ہو چکے ہیں، جس سے ان کی تعلیمی سرگرمیاں اور رہائش متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستانی انڈرگریجویٹ طلبہ کو ایک سمسٹر کے لیے امریکہ بھیجنے والا معروف گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام (UGRAD-Pakistan) بھی بند کر دیا گیا ہے۔ یہ پروگرام گزشتہ 15 سال سے جاری تھا اور سینکڑوں طلبہ ہر سال اس سے فائدہ اٹھاتے تھے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ فل برائٹ اسکالرشپ 2026 کے لیے درخواستیں وصول کی جا چکی ہیں، جن کا جائزہ بھی جاری ہے، مگر پروگرام کی بحالی غیر یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں موجود پاکستانی فل برائٹ اسکالرز کو کم از کم اپنی موجودہ تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کا تعلیمی سفر درمیان میں نہ رکے۔ فل برائٹ اسکالرشپ کو پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلیمی و ثقافتی تعلقات کی مضبوط علامت سمجھا جاتا ہے۔ 1951 سے اب تک 4,000 سے زائد پاکستانی طلبہ اس پروگرام سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ USEFP کے مطابق، ان تبادلہ پروگراموں میں 9,300 پاکستانی اور 935 امریکی شہری شریک ہو چکے ہیں۔ یو ایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (USEFP) نے اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ 15 شاندار سالوں کے بعد گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام کا اختتام ہو گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے آگاہ کیا ہے کہ یہ پروگرام آئندہ پیش نہیں کیا جائے گا۔ ہمیں اندازہ ہے کہ یہ خبر ان لوگوں کے لیے خاص طور پر مایوس کن ہو سکتی ہے جنہوں نے اس سال درخواست دی تھی۔ اگرچہ پروگرام کی بندش کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی، USEFP نے طلبہ کو دیگر اسکالرشپ اور تبادلہ پروگرامز تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا تعلیمی فل برائٹ گیا ہے
پڑھیں:
اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے آج اہم ملاقات طے
اسلام آباد:ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے، جہاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اور سفارتخانے کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار دورہ امریکا کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے جو آج محکمہ خارجہ میں ہو گی۔
ملاقات میں پاک-امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی جائے گی، خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔
اس موقع پر دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
اسحٰق ڈار اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران معروف امریکی تھنک ٹینک دی اٹلانٹک کونسل میں بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ پاکستان کا مؤقف، خطے کی صورتحال اور پاک-امریکہ تعلقات کے مستقبل پر روشنی ڈالیں گے۔