فحاشی پھیلانے والے تھیٹرز پر 3 وارننگز کے بعد تاحیات پابندی عائد ہوگی، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ تھیٹر کی آڑ میں صوبہ بھر میں فحاشی و عریانی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، جو تھیٹر فحاشی کو فروغ دے گا، تین وارننگز کے بعد ایسی سرگرمیوں پر تاحیات پابندی عائد کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی زیر صدارت الحمرا آرٹ کونسل لاہور میں کلچر رپورٹرز کے ساتھ ایک خصوصی نشست کا انعقاد ہوا، جس میں ڈی جی پکار تنویر ماجد، ای ڈی الحمرا توقیر کاظمی اورڈائریکٹر جنرل ڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ تھیٹرز سے متعلق نیا قانون آئندہ ہفتے متعارف کروایا جا رہا ہے، جبکہ پنجاب سینسر بورڈ کو بھی دو سے تین روز میں ازسرِ نو تشکیل دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ الحمرا لاہور میں جلد ایک فیملی تھیٹر شروع کیا جا رہا ہے اور 17 اپریل کو حکومتِ پنجاب کی جانب سے کلچر ڈے منایا جائے گا، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز خود شرکت کریں گی۔
عظمیٰ بخاری نے زور دیا کہ وہ اور پنجاب کا ہر شہری تھیٹر کو ایک فیملی انٹرٹینمنٹ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایسے ڈرامے بننے چاہئیں جہاں لوگ بلا خوف و خطر اپنی فیملیوں کے ساتھ جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو تھیٹر فحاشی کو فروغ دے گا، اسے پہلے تین وارننگز دی جائیں گی، اس کے بعد ایسی سرگرمیوں پر تاحیات پابندی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے محکمے میں بھی اگر کوئی افسر فحاشی پھیلانے والوں کا ساتھ دے گا، تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں تھیٹر کا نیا قانون تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا جائے، کیونکہ پاکستانی اسٹیج ڈرامے دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے‘ عظمیٰ بخاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے۔(جاری ہے)
ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے کسانوں کی فکر کیوں نہیں ہوتی اگر پیپلز پارٹی غلط بیانی سے کام لے گی تو جواب دینا پڑے گا، مذاکرات دھمکیوں کے ذریعے نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہر بننا شروع نہیں ہوئی، کیا تقاریر سے مسائل کا حل ہوگا صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے 16 ماہ دھمکیاں سنی تھیں اب بھی سن ہی رہے ہیں، اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تو نہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی سے کیا کریں گے۔