سندھ: اسلحے کی نمائش پر پولیس و رینجرز کو گرفتاری کا اختیار مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ حکومت نے اسلحے کی نمائش پر پولیس اور رینجرز کو گرفتاری کا اختیار دے دیا۔
کراچی میں پریس کانفرسن کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ گاڑی میں لائسنس والا اسلحہ اپنی حفاظت کے لیے رکھ سکتے ہیں مگر اسلحے کی نمائش نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اسلحے کی نمائش پر پولیس اور رینجرز کو گرفتاری کا اختیار دے دیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیر سے اسلحے کی نمائش پر گرفتاری ہو گی ۔
شرجیل میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ صحافی اللّٰہ ڈنو شر کے قاتلوں کو 2 روز میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
لیگی رہنما کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ عرفان صدیقی صاحب کو آئین پڑھنا چاہیے، وہ لوگوں کے مینڈیٹ کا مذاق نہ اڑائیں، عرفان صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی نہروں کی مخالفت نہیں کی، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال بننے نہیں دیں گے۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں لیکن عرفان صدیقی کو ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلحے کی نمائش پر شرجیل میمن نے کہا
پڑھیں:
متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے بلا لیا۔وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سرفراز میتلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں دھرنے میں شریک وکلا سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے، اس پیشرفت پر وکلا نے وفاق سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ سرفراز میتلو کا کہنا ہے کہ ہم صوبائی اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور معاملے کے پرامن حل کی امید ظاہر کی۔واضح رہے کہ 5 روز سے وکلا نے ببر لو بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ملک بھر سے آنے اور جانے والے ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔