ایف آئی اے نے لیبیا کشتی حادثہ 2023ء میں ملوث دو انسانی سمگلرز کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) ایف آئی اے فیصل آباد نے لیبیا کشتی حادثہ 2023ء میں ملوث دو انسانی سمگلرز کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ سرکل ایف آئی اے فیصل آباد نے لیبیا کشتی حادثہ 2023 میں ملوث دو انسانی سمگلرز اشتہاری ملزمان عطاء اللہ اور فیصل شہزاد کو گرفتار کر لیا۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق ڈسکہ، سیالکوٹ سے ہے۔
(جاری ہے)
ملزمان نے سادہ لوح شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے ہتھیائے۔ملزمان نے شہریوں کو غیر قانونی طور پر اٹلی بھجوانے کے لیے بھاری رقوم وصول کیں۔ملزمان نے محمد ندیم اور اجمل نامی شہریوں کو غیر قانونی لیبیا کے راستے اٹلی بھجوانے کی کوشش کی۔گرفتار ملزمان شہریوں کو لیبیا میں واقع سیف ہاؤسسز میں یرغمال بنا کر تشدد بھی کرتے تھے۔متاثرہ شہری محمد ندیم کی کشتی حادثے میں موت واقع ہوئی۔ملزمان نے انسانی سمگلنگ سے حاصل شدہ رقوم سے جائیدادیں بھی خریدیں۔ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو گرفتار کر ایف آئی اے شہریوں کو
پڑھیں:
مناواں، دیرینہ دشمنی پر فائرنگ، ایک جاں بحق، تین راہ گیر زخمی
لاہور:لاہور کے علاقے مناواں اعوان ڈھائے والا میں دیرینہ دشمنی ایک بار پھر خون میں نہا گئی، جہاں دو فریقین کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 28 سالہ نوجوان فیاض جاں بحق جبکہ تین راہ گیر زخمی ہو گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی کینٹ قاضی علی رضا بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر حالات کا جائزہ لیا۔
زخمی افراد کی شناخت لیاقت، وقاص اور ایک نامعلوم شخص کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
پولیس نے جاں بحق ہونے والے فیاض کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم پولیس مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔
ایس پی کینٹ قاضی علی رضا کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے اور واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔