اٹلی کے سرمایہ کار صوبے کے پرکشش ماحول سے استفادہ کریں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ اٹلی کے سرمایہ کار صوبے کے پرکشش ماحول سے بھرپور استفادہ کر سکتے ہیں۔ترجمان گورنر ہاوس کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے اٹلی کے قونصل جنرل کی ملاقات ہوئی ہے جس میں گورنر کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ اٹلی سے وفود کے تبادلوں اور تجارت میں اضافے کے خواہشمند ہیں۔
(جاری ہے)
اس موقعے پر اٹلی کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاک اٹلی دو طرفہ تعلقات کے مزید استحکام کے لیے بھرپور کام کر رہے ہیں۔اٹلی قونصل جنرل نے گورنر ہاوس میں پرچم کشائی کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔قونصل جنرل نے گورنر ہاوس میں شجر کاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا۔اٹلی کے قونصل جنرل نے گورنر ہاوس میں امید کی گھنٹی بجائی۔اس حوالے سے قونصل جنرل نے کہا ہے کہ امید کی گھنٹی سمیت دیگر گورنر اینیشیٹیوز عوامی فلاح و بہبود کے ضمن میں انتہائی شاندار ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گورنر ہاوس اٹلی کے نے کہا
پڑھیں:
مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔