افغانستان؛ طالبان نے 4 مجرموں کو اسٹیڈیم میں سرعام موت کی سزا دیدی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
افغانستان کے تین صوبوں میں قتل کے 4 ملزمان کی سزائے موت پر عمل درآمد کرا دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مجرموں کو 3 مختلف اسٹیڈیمز میں سرعام موت کی سزا دیدی گئی۔
عدالت کے حکم پر سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے مقتولین کے لواحقین نے مجرموں کو گولیاں ماریں۔
افغانستان میں ایک ہی دن میں سزائے موت دیئے جانے کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ایک دن میں اتنے افراد کو سزائے موت نہیں دی گئی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان اہلکار کے قاتل کو سرِعام گولیاں مار کر موت کی سزا دیدی گئی
طالبان کے 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک سرعام سزائے موت پانے والوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
طالبان کے حکم پر سرعام 2 مجرموں کو گولیاں مار کر سزائے موت دیدی گئی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سرعام موت کی سزاؤں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھیں انسانی وقار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان کے حکم پر سرعام 2 مجرموں کو گولیاں مار کر سزائے موت دیدی گئی
تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ یہ سزائیں شریعت اور علاقائی رسم و رواج کے عین مطابق ہیں جو جو جرائم پر قابو پانے کے لیے کارگر بھی ثابت ہوئی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سزائے موت مجرموں کو موت کی
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے، ایمل ولی
ایمل ولی خان : فائل فوٹوعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور طالبان کی دوبارہ آبادکاری اور 102 قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ بھی سامنے لائیں، 40 ہزار سرکاری مہمان لائے گئے، قوم کو اصل حقائق بتائے جائیں۔
ایمل ولی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا تقاضا ہے کہ سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، خیبر پختونخوا کو ان ہی قوتوں نے برباد کیا جو طالبان کی آبادکاری میں ملوث رہیں۔
مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ جس جماعت کے کارکن کل مجھے گالیاں دیتے تھے، آج میرے مؤقف کی تصدیق کر رہے ہیں۔