Daily Ausaf:
2025-04-25@02:54:44 GMT

مادیت کی زنجیروں سے نجات

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

مملکتِ عشق ایک وقت تھاجب دنیا کی چمک آنکھوں کو خیرہ کرتی تھی۔ شہرت، دولت اور مقام کو میں اپنی کامیابی کی معراج سمجھتا تھا۔ میں انسانی حقوق کا وکیل تھا، کمزوروں کے لیے آواز بلند کرتا، بڑے بڑے مقدمات جیتتا، اور ظاہری طور پر ایک کامیاب انسان کہلاتا۔ مگر اس ظاہری چمک کے پیچھے ایک تاریک سچائی چھپی ہوئی تھی، میں خود غلام تھا۔
16 گھنٹے کی مشقت، بے رحم بلز، ٹیکسز اور معاشرتی توقعات کی زنجیریں میرے وجود کو جکڑے ہوئے تھیں۔دنیا کے سامنے میرے پاس گاڑیاں تھیں، ایک عالیشان بنگلہ تھا، میرا نام تھالیکن اندر ایک شور، ایک تھکن، ایک خلا تھا۔45 سال کی عمر میں میں خود کو 100 سالہ تھکا ہوا بوڑھا محسوس کرتا تھا۔یہی درد میری تحریر ’’جدید انسان، جدید غلام کی بنیاد بنا‘‘۔ زلزلہ، وہ لمحہ جو سب کچھ بدل گیاپھر زندگی میں ایک لمحہ آیا, ایسا روحانی زلزلہ جو سب کچھ ہلا کر رکھ گیا۔مادی خواہشات صبح کی دھندکی طرح تحلیل ہو گئیں۔میں نے غرور، دولت اور دکھاوے کی زندگی کو خیرباد کہہ دیا۔پہلی بار میں نے حقیقی آزادی کا ذائقہ چکھا۔غفلت کی نیند سے بیداری ہوئی، باطن کی آنکھ کھلی، اور معرفت کی روشنی دل میں اترنے لگی۔ میں نے اس دوڑ کو چھوڑ دیا جس نے انسان کو بےسکون کر دیا ہے۔زندگی کا مقصد مقابلہ بن چکا تھا، اور سکون دل سے رخصت ہو چکا تھا۔ روحانی بیداری نے اللہ کے کرم سے میری زنجیریں توڑ ڈالیں۔اب ایک نئی دنیا میرے سامنے تھی، جہاں کامیابی دل کے سکون میں تھی، نہ کہ بینک بیلنس میں۔جہاں اصل کمائی عاجزی، قناعت، خدمتِ خلق اور محبت میں تھی۔ میری دولت، بے نیازی، میری پنشن‘ قلبی سکون، اب میں اس خزانے کا مالک ہوں جس کے پیچھے لوگ پوری زندگی بھاگتے ہیں، مگر پھر بھی خالی رہتے ہیں۔آج میری دولت بے نیازی ہے،میری کامیابی اللہ کی رضا ہے،میری پنشن، قلبی اطمینان ہے۔
آزادی کا تضاد، کافی کی تلاش دنیا ہمیں سکھاتی ہے، مزید اور مزید حاصل کرو!مہنگے لباس، عیش و عشرت کی محفلیں، عالی شان گھر مگر دل پھر بھی ویران۔وہ مکان تو بناتے ہیں، مگر دل ویران رہتے ہیں۔وہ پیسہ کماتے ہیں، مگر سکون گنوا بیٹھتے ہیں۔
قرآن خبردار کرتا ہے:(التکاثر )
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:دینار کا غلام ہلاک ہو،درہم کاغلام ہلاک ہو اگر دیا جائے تو خوش، نہ دیا جائے تو ناراض!(صحیح بخاری، 2887) رومی اور شمس، ایک نئی دنیا کی روشنی مولانا رومی کہتے ہیں، تم پرواز کےلیے پیداہوئے ہو،زمین پررینگنےکو کیوں ترجیح دیتےہو؟ شمس تبریزی فرماتے ہیں:پانی مت تلاش کرو، پیاس تلاش کرو،پیاس ہی تمہیں سمندر تک لے جائے گی۔یہی پیغام میری زندگی کا انقلاب بنا۔میں نے پیاس کو محسوس کیا،سچائی کو تلاش کیا،اور رب کی طرف لوٹ آیا۔
قناعت: وہ دولت جو ختم نہیں ہوتی، نبی کریم ﷺ نےفرمایا:اصل دولت دل کی بےنیازی ہے۔(بخاری 6446؛ مسلم 1051)۔ قرآن کہتا ہے:اور اپنی نگاہیں ان چیزوں کی طرف نہ اٹھاجو ہم نے ان میں سے بعض لوگوں کو دنیاوی زینت کے طور پر دی ہیں اور آپ کے رب کا رزق بہتر اور باقی رہنے والا ہے۔ (طہ 20:131) میں نے سادگی میں سکون پایا،خاموشی میں حکمت،اور خدمت میں روحانی بلندی۔صحت اور وقت: انمول خزانے نبی کریم ﷺ نے فرمایا:دو نعمتیں ہیں جن کی اکثر لوگ قدر نہیں کرتے:صحت اورفارغ وقت۔(بخاری 6412) لوگ عمر بھر دولت جمع کرتے ہیں اور پھر بڑھاپےمیں ڈاکٹرز پرخرچ کردیتے ہیں۔مگرسادہ، با مقصد، اور قناعت بھری زندگی وہ سکون دیتی ہے جس کی تلاش میں پوری دنیا بھٹکتی ہے۔ حقیقی آزادی: اللہ پر توکل، قرآن کا وعدہ ہے:اورجو اللہ سےڈرے گا، اللہ اس کے لیے نکلنے کاراستہ بنا دےگا، اور اسے وہاں سے رزق دے گاجہاں سے اسےگمان بھی نہ ہو۔ اورجو اللہ پر بھروسہ کرے، اللہ اس کے لیےکافی ہے۔ الطلاق 65:2-3)) آج میں اسی یقین، توکل، اور قلبی اطمینان کے ساتھ جی رہا ہوںجو نہ کسی بینک میں ہے،نہ کسی جائیدادمیں۔ خلاصہ: سادہ زندگی،بلند روحقیقی آزادی تب حاصل ہوتی ہےجب انسان خودی کو ترک کر کے عبدیت کواپنالیتا ہے۔جب میں نےنفس کی غلامی سےخود کو آزاد کیاتب اللہ کی محبت،اس کی مخلوق کی خدمت،اور قناعت سے بھرپور زندگی میں مجھے وہ سکون نصیب ہوا جس کی تلاش میں لوگ دنیا بھر کی خاک چھانتے ہیں۔ مولانارومی فرماتے ہیں:جب روح اس سبز میدان میں جا کر لیٹتی ہے، تو دنیا اتنی بھرپور ہو جاتی ہے کہ الفاظ باقی نہیں رہتے میں اور تم کا فرق مٹ جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں مادیت کے دھوکے سے نجات دے اور قناعت، روحانی سکون، خدمتِ خلق، اور اپنی یاد کے ذریعے ہمیں حقیقی کامیابی عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا

بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے اداکار للت منچندا نے 36 سال کی عمر میں خودکشی کر لی۔ ان کی لاش پیر کے روز ان کی رہائش گاہ، میرٹھ میں پائی گئی، جس کے بعد ان کے مداحوں اور شوبز حلقوں میں گہرے دکھ اور صدمے کی لہر دوڑ گئی۔

 

للت منچندا کو سب سے زیادہ شہرت مشہور سٹکام تارک مہتا کا الٹا چشمہ میں ان کی اداکاری سے ملی، جہاں ان کے کردار نے ناظرین کے دل جیت لیے تھے۔ ان کے کیریئر میں انہوں نے سیوانچل کی پریم کتھا، انڈیا موسٹ وانٹڈ، کرائم پیٹرول اور یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے جیسے مقبول ڈراموں میں بھی یادگار کردار ادا کیے۔

اداکار کی موت کی تصدیق سین اینڈ ٹی وی آرٹسٹس ایسوسی ایشن (سنٹا) نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کی۔

رپورٹس کے مطابق للت منچندا گزشتہ کچھ عرصے سے مالی مشکلات کا شکار تھے اور تقریباً چھ ماہ قبل ممبئی سے واپس اپنے آبائی شہر میرٹھ منتقل ہو گئے تھے۔ ان کی ذاتی مشکلات اور پیشہ ورانہ چیلنجز نے ممکنہ طور پر ان کے اس انتہائی قدم کی راہ ہموار کی۔

للت کی اچانک اور افسوسناک موت نے بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کو ایک بار پھر ذہنی صحت اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کے مسائل پر سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ مداح اور ساتھی فنکار سوشل میڈیا پر ان کے لیے دعائیں اور خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی زیر قیادت کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کا فوکسڈ آپریشن
  • عمران نیازی میری مقبولیت سے خوف زدہ ، شیرافضل مروت
  • وائرل فحش ویڈیو میری نہیں: سجل ملک
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری
  • پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
  • ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا
  • میری صحت بالکل ٹھیک، غلط خبر پھیلائی گئی، نواز شریف
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا