وزیراعلی مریم نواز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
وزیراعلی مریم نواز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات خاتون اول محترمہ امینے ایردوآن بھی اس موقع پر موجود تھیں صدر ایردوآن نے وزیر اعلی مریم نواز کا خیر مقدم کرتے ہوئے ڈپلومیسی فورم کانفرنس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا صدر ایردوآن نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جلد نوازشریف سے ملاقات ہوگی، انشاء اللہ، صدر ایردوآن کی وزیراعلی مریم نواز سے گفتگو وزیر اعلی مریم نواز نے بھی محمد نواز شریف کی جانب سے ترکیہ کے صدر کے لیے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا وزیر اعلی مریم نواز نے ترکیہ کے دورے کی دعوت دینے پر شکریہ بھی ادا کیا وزیراعلی مریم نواز آج ڈپلومیسی فورم 2025 سے خطاب کریں گی ڈپلومیسی کانفرنس کا عنوان 'تقسیم دنیا میں مستقبل کی تعمیر، تعلیم! تبدیلی لانے کی ایک طاقت' رکھا گیا ہے وزیر اعلی مریم نواز صوبہ پنجاب میں تعلیم کے فروغ کے لیے اپنی حکومت کے اقدامات اور اپنی جماعت کے منشور پر روشنی ڈالیں گی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر اعلی مریم نواز وزیراعلی مریم نواز نواز شریف کی ترکیہ کے
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔