اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بلوچستان کے وزیر حکومت ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کا مسئلہ بیرون دشمنوں کی جانب سے سپانسرڈ ہے، اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
وی نیوز کی ٹوئٹر اسپیس ’بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کی دشمن ایجنسیاں بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کر رہی ہیں، دوسری جانب بلوچستان میں ایک شکایات کی جو لسٹ ہے، اس کو بھی اپنے مفاد کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے، اور اینٹی اسٹیٹ بیانیہ بنایا گیا ہے۔
ظہور بلیدی نے کہاکہ جہاں تک بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنے کے بات ہے، اس کے لیے فوری حکمت عملی اپنانا پڑے گی، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت جتنے بھی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سب کو مل کر ایک اسٹریٹیجی بنانی چاہیے، اس وقت ہمارے نوجوانوں کو دوبارہ سے مین اسٹریم کرنے کی ضرورت ہے، جس کے حوالے سے بلوچستان کی حکومت نے کافی اقدامات کیے بھی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت یوتھ انگیجمنٹ پروگرام کررہی ہے، اور اس کے علاوہ ہمارا ایک 10 سالہ ڈیولپمنٹ پروگرام ہے، جس کے تحت بلوچستان کی محرومیوں پر سرمایہ کاری کریں گے، تاکہ بلوچستان بھی باقی صوبوں کے برابر آ جائے، اور اس میں حکومت کو کامیابی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ عوام کو اپنے بیانیے پر لایا جائے، اس کے علاوہ لوگوں میں اس نظام کے حوالے سے امید پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ہماری حکومت اتحاد کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو حالات کی بہتری اور ڈیولپمنٹ اقدامات کے ذریعے قائل کیا جا سکے کہ وہ اسپانسرڈ دہشتگردی کی طرف نہ جائیں، اس کے درمیان دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں۔
ظہور بلیدی نے کہاکہ بلوچستان کی روٹ کازز کو ٹھیک کرنا چاہیے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ بلوچستان کو وفاق کی جانب سے نظرانداز کیا گیا، پاکستان کے 11 فیصد غریب بلوچستان میں ہیں، جبکہ بلوچستان کی آبادی 6 فیصد ہے۔ ہماری پالیسیاں جو اسلام آباد میں یا پھر کوئٹہ میں بنتی رہیں، ان میں بڑے نقص تھے، کیونکہ زمینی حقائق کچھ اور تھے۔
یہ بھی پڑھیں نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جب بات پہنچ جاتی ہے تو اس میں ایک بڑا فرق ہے، جیسا کہ تربت کے مسائل سے متعلق جب اسلام آباد میں بات کی جائے گی تو وہ نظریہ بھی درمیان میں آ جاتا ہے، اس کا ایک ریسرچ بیسڈ حل نکالنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان ٹوئٹر اسپیس صوبائی مسائل صوبائی وزیر ظہور بلیدی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ٹوئٹر اسپیس ظہور بلیدی وی نیوز اسلام ا باد میں بلوچستان میں کہ بلوچستان بلوچستان کی بلوچستان کے کی ضرورت ہے ظہور بلیدی نے کہاکہ
پڑھیں:
سول و پولیس افسران کے تقرر و تبادلے
سٹی 42 : وفاقی حکومت کی جانب سے متعدد سول و پولیس افسران کے تقرر و تبادلے کئے گئے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام احکامات کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تقرری کے منتظر پولیس سروس، گریڈ 19 کے غلام مبشر میکن کی خدمات خیبرپختونخوا حکومت کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ وومن میڈیکل افسر ڈاکٹر شگفتہ بانو کا محکمۂ صحت خیبرپختونخوا حکومت سے ڈیپوٹیشن پر 3 سال کیلئے پمز اسپتال اسلام آباد اور میڈیکل افسر ڈاکٹر امیرزش لیاقت کا محکمئہ صحت آزاد کشمیر حکومت سے 3 سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر فیڈرل جنرل اسپتال اسلام آباد تبادلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
مزید برآں سیکشن افسر شعیب رضا گوپانگ کا آئی ٹی ڈویژن سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکشن افسر محمد عمیر کا خزانہ ڈویژن سے پارلیمانی امور ڈویژن اور سیکشن افسر بی بی عالیہ خان کاکڑ کا وزارت داخلہ سے سینٹ سیکریٹریٹ اسلام آباد تبادلہ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اکاؤنٹس آفیسر پاکستان ملٹری اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ نعیم عباس حیدری کو تبدیل کر کے سیکشن افسر دفاع ڈویژن اور سینئر ایڈمن افسر فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز کینٹ/ گیریژنز مشتاق احمد کو تبدیل کر کے سیکشن افسر دفاع ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ