ارجنٹائن کی سرحد کے قریب واقع چلی کے دارالحکومت سے تقریباً 300 کلومیٹر جنوب میں لگونا ڈیل مول وسیع و عریض آتش فشاں علاقہ ہے، 500 مربع کلومیٹر پر محیط اس علاقے متعدد آتش فشاں پہاڑ ہیں اور ایک اندازے کے مطابق یہاں 130 آتش فشاں سوراخ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وسطی چلی میں لگونا ڈیل مول آتش فشاں فیلڈ میں صرف دو گھنٹوں  کے دوران 160 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بعد اتنے زیادہ زلزلے کے جھٹکوں کےبعد حکام الرٹ ہوگئے۔ رواں ہفتے کے شروع میں 2 گھنٹے کے عرصے کے دوران علاقے میں 160 زلزلے آئے، یہ زلزلے آتش فشاں کی فعال نوعیت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ارجنٹائن کی سرحد کے قریب واقع چلی کے دارالحکومت سے تقریباً 300 کلومیٹر جنوب میں لگونا ڈیل مول وسیع و عریض آتش فشاں علاقہ ہے، 500 مربع کلومیٹر پر محیط اس علاقے متعدد آتش فشاں پہاڑ ہیں اور ایک اندازے کے مطابق یہاں 130 آتش فشاں سوراخ ہیں۔

تاہم چلی کی قومی ارضیات اور کان کنی سے متعلق محکمے نے کسی فوری خطرے کی نشاندہی نہ کرتے ہوئے گرین الرٹ برقرار رکھا ہے جب کہ زلزلوں کی شدت بھی کم تھی۔ چلی کی سینٹیاگو یونیورسٹی کے ماہر ارضیات پروفیسر ایاز عالم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان زلزلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ آتش فشاں فعال ہے،  یہ مستقبل میں کسی درمیانے درجے کے واقعے کا باعث بن سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ: عمارتیں منہدم، سڑکوں پر دراڑیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنوبی امریکی ملک کولمبیا ایک بار پھر زلزلے کی ہولناکی کا شکار ہو گیا، جہاں 6.3 شدت کے طاقتور جھٹکوں نے درجنوں مکانات کو زمین بوس کر دیا جبکہ کئی اہم شاہراہوں پر گہری دراڑیں پڑ گئیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ زلزلہ صبح 8 بج کر 8 منٹ پر دارالحکومت بوگوٹا سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق کی سمت پیراٹیبوینو کے علاقے میں زمین کی 9 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ زلزلے کی شدت اس قدر تھی کہ اس کے اثرات بحرالکاہل کے ساحلی علاقوں، میڈلین اور کیلی جیسے بڑے شہروں تک محسوس کیے گئے۔

اگرچہ تاحال کسی جانی نقصان یا شدید زخمیوں کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم حکام ملک کے مختلف دیہی علاقوں میں ہونے والے ممکنہ نقصانات کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔

دارالحکومت بوگوٹا جو کہ آٹھ ملین سے زائد آبادی کا حامل شہر ہے، وہاں زلزلے کے دوران خوفزدہ شہری دفاتر اور گھروں سے نکل کر پارکوں اور کھلے میدانوں کی طرف دوڑ پڑے۔

سیکیورٹی اداروں کے مطابق ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آئیں اور عمارتوں کا معائنہ کر کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی شروع کر دی ہے۔

یاد رہے کہ 1999 میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے نے تقریباً 1200 جانیں نگل لی تھیں، جس کے بعد یہ موجودہ زلزلہ خطرے کی ایک اور گھنٹی بن کر سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ: عمارتیں منہدم، سڑکوں پر دراڑیں
  • بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
  • گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.0 ریکارڈ
  • بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
  • کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی
  • کراچی کے مخلتف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
  • کراچی : عید کے دوسرے روز بھی زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ
  • کراچی اور اورماڑہ میں زلزلہ
  • بلوچستان کے شہر اورماڑہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے