پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا۔
پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات اسلام آباد میں ہوئے ۔ ان انتخابات میں بلاول بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے دوبارہ چیئرمین منتخب ہو گئے۔
ہمایوں خان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔
ندیم افضل چن کو سیکریٹری اطلاعات منتخب کیا گیا۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
آمنہ پراچہ کو سیکریٹری خزانہ منتخب کیا گیا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، فیصل کریم کنڈی
گورنر کا کہنا تھا کہ اچھا بچہ جن کا ہے ان کے لیے ہے، جس روز ہمارے پاس ایک ممبر ہوا تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا حق ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مختلف قسم کی دہشتگرد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں صدر زرداری کے ویژن کے مطابق بلامقابلہ سینیٹ انتخابات منعقد ہوئے، جس دن ایک ممبر زیادہ ہوا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات کو طے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے ویژن کے مطابق کے پی میں بلامقابلہ سینٹ انتخابات کرائے، علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ گورنر کا کہنا تھا کہ اچھا بچہ جن کا ہے ان کے لیے ہے، جس روز ہمارے پاس ایک ممبر ہوا تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا حق ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مختلف قسم کی دہشتگرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو آباد کیا، خیبر پختونخوا میں اسی فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوتی ہے، خیبرپختونخوا مال بنانے میں مصروف ہے، چینی اور گندم کے بعد سولر کا اسکینڈل ہوا ہے۔ گورنر کنڈی نے کہا کہ صوبہ میں پچاس پچاس ارب کے سکینڈل آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ نو مئی سے متعلق عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جو جو ذمہ دار ہیں باہر بیٹھے ہیں ان کو بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اب تحریک چلانے کا دم نہیں باقی نہیں ہے، ریاست کا فیصلہ ہے کہ جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔