دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، آئی جی کے پی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے، مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اور بنوں کینٹ پر حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے۔ آئی جی کے پی ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے، ذوالفقار حمید نے بتایا کہ مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خودکش حملے میں سربراہ جے یو آئی (س) مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید ہوئے تھے جبکہ بنوں کینٹ پر ہونے والے حملے میں سکیورٹی فورسز نے 16 خوارج کو جہنم واصل کیا تھا جبکہ مقابلے میں فورسز کے 6 جوان بھی شہید ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذوالفقار حمید
پڑھیں:
کراچی: اے وی ایل سی کے دفتر سے شہری بازیاب، اغوا میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار
کراچی:ملیرکینٹ پولیس نے خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکر مغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پرخواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے مغوی کے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا۔
ضلع ملیر پولیس کے مطابق بلاول جوکھیو گوٹھ کا رہائشی مغوی مدد علی ولد محمد سومر گھر کے قریب سے لاپتا ہو گیا تھا، تلاش میں ناکامی کے بعد اہلِ خانہ نے فوری طورپر تھانہ ملیرکینٹ سے رجوع کیا، گزشتہ روزملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پرچھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹرسمیت 5 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار پولیس اہلکاروں نے تین روز تک مغوی کو اجمیرنگری تھانے کی چھت پررکھا اور اس کے اہلخانہ سے پانچ لاکھ تاوان طلب کیا، ضلع ملیر پولیس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کی شناخت پی سی عبدالغفار، پی سی ریاض، سب انسپکٹر راشد علی، پی سی خالد اور پی سی نعیم کے طور پر ہوئی۔
دوران تفتیش گرفتار پولیس اہلکاروں نے تاوان طلب کرنے اورغیر قانونی حراست میں رکھنے کا اعتراف کیا، کارروائی کے دوران ایک پرائیویٹ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، گرفتاراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اورمزید تحقیقات جاری ہیں۔