’چاچا تو ڈانس بھی کر لیتے ہیں‘: جے دیپ کے ”مووز“ دیکھ کر لوگوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
نیٹ فلکس کی نئی تھرلر فلم جیول تھیف، دی ہیسٹ بیگنز کا پہلا گانا ’جادو‘ ریلیز ہوتے ہی مداحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ گانے میں سیف علی خان، جے دیپ اہلاوت اور نکیتا دتہ کی شاندار پرفارمنس نے اسٹیج کو روشن کر دیا، لیکن جس چیز نے سب کو چونکا دیا وہ تھا جے دیپ اہلاوت کا شاندار رقص۔
عام طور پر سنجیدہ کرداروں میں نظر آنے والے جے دیپ اہلاوت نے اس بار اپنے منفرد ڈانس اسٹائل سے مداحوں کو حیران کر دیا۔ گانے کے ایک کلپ میں انہیں بےحد اعتماد اور زبردست ہم آہنگی کے ساتھ ڈانس کرتے ہوئے دیکھا گیا، اور کئی مواقع پر وہ سیف اور نکیتا کو بھی پیچھے چھوڑتے نظر آئے۔
View this post on Instagram
A post shared by Cinemanity | Mradul Sharma (@cinemanityofficial)
سوشل میڈیا پر مداحوں نے جےدیپ کے ڈانس کی خوب تعریف کی۔ ایک صارف نے لکھا، ’میرا بندہ جےدیپ اہلاوت تو چھا گیا! اس کو تو فوری طور پر ایک سنگل ڈانس البم دے دو!‘
دوسرے نے کہا، ’یہ تو نیچرل مووز ہیں، کسی سے سیکھے نہیں، کون جانتا تھا یہ ڈانس بھی کر سکتا ہے؟‘
ایک اور مداح نے لکھا، ’یہ تو سرپرائز ہے… جےدیپ واقعی میں ڈانسنگ اسٹار ہے۔‘
کسی نے تو یہاں تک کہہ دیا، ’وکی کوشل کو بھول جاؤ، جےدیپ اہلاوت کو جادو میں دیکھو۔‘
یاد رہے، سدھارتھ آنند کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 25 اپریل کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہو رہی ہے۔ فلم میں سیف علی خان ایک چالاک دھوکے باز کے روپ میں جبکہ جےدیپ اہلاوت ایک خطرناک مافیا باس کا کردار نبھا رہے ہیں۔ فلم کی شوٹنگ بوداپیسٹ، استنبول اور ممبئی جیسے خوبصورت مقامات پر کی گئی ہے اور کہانی ایک سنسنی خیز ذہنی کھیل، دھوکہ دہی اور ایکشن سے بھرپور ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جے دیپ
پڑھیں:
لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کے عالمی استعمال پر پہلی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے نتائج حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جب نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی متعارف کرایا گیا تو اسے دفتری امور کا گیم چینجر قرار دیا گیا تھا کیونکہ یہ ای میلز کے جواب دینے اور دفتری مراسلے تحریر کرنے میں مدد دیتا تھا۔ مگر تازہ رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ تر صارفین اس اے آئی ٹول کو ذاتی زندگی کے معاملات میں استعمال کر رہے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے وسط تک چیٹ جی پی ٹی پر ہونے والی لگ بھگ 50 فیصد گفتگو ملازمت سے متعلق تھی، تاہم 2025 کے وسط تک یہ شرح گھٹ کر صرف 27 فیصد رہ گئی۔ اس کمی کے باوجود اس ٹیکنالوجی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر ہفتے 70 کروڑ سے زائد افراد چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہیں اور روزانہ تقریباً ڈھائی ارب میسجز بھیجے جاتے ہیں، یعنی ہر سیکنڈ 29 میسجز بھیجے جاتے ہیں۔
اوپن اے آئی کی یہ رپورٹ نیشنل بیورو آف اکنامک ریسرچ، ڈیوک یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تیار کی گئی۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ اب صارفین چیٹ جی پی ٹی کو زیادہ تر تین بڑی کیٹیگریز کے لیے استعمال کرتے ہیں: پریکٹیکل گائیڈنس، معلومات کا حصول اور رائٹنگ۔ پریکٹیکل گائیڈنس سب سے عام کیٹیگری ہے، جس میں صارفین مختلف چیزوں کو سمجھنے، سیکھنے اور تخلیقی خیالات کے لیے چیٹ بوٹ سے رجوع کرتے ہیں۔ معلومات کے حصول کو روایتی سرچ انجنز کا متبادل قرار دیا گیا ہے جبکہ رائٹنگ میں ای میلز، دستاویزات، ترجمہ اور ایڈیٹنگ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملازمت سے جڑے کاموں میں سب سے زیادہ استعمال رائٹنگ کے لیے ہوتا ہے اور جون 2025 میں اس کی شرح 40 فیصد رہی۔ جبکہ کمپیوٹر پروگرامنگ سے متعلق گفتگو محض 4.2 فیصد تک محدود رہی۔ اگرچہ ذاتی مقاصد کے لیے استعمال بڑھا ہے، لیکن ورچوئل تعلقات یا سماجی و جذباتی مسائل پر گفتگو کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ خواتین چیٹ جی پی ٹی کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ استعمال کرتی ہیں، جس کی شرح 52 فیصد ہے۔ صارفین میں سے 46 فیصد افراد کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان ہیں جو زیادہ تر اپنے مشاغل اور ذاتی دلچسپیوں پر سوالات کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کا زیادہ تر استعمال اسمارٹ فونز پر ہورہا ہے اور یہ ٹول تیزی سے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں مقبول ہورہا ہے۔