13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
بھارت میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4 نابالغ نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ سکم کے ضلع گیالشنگ میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مہینوں تک ریپ کرنے کے الزام میں 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے یہ کارروائی جمعہ کے روز چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی طرف سے دائر شکایت کی بنیاد پر کی جب کہ لڑکی کے اسکول نے این جی او لڑکی کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا۔
کلاس میں ہمیشہ بیمار اور مضمحل حالت میں رہنے والی لڑکی نے کونسلنگ کے دوران اپنے علاقے کی ایک خاتون کا نام لیا جو اسے گھریلو کاموں میں مدد کے لیے باقاعدگی سے بلاتی تھی، پولیس نے بتایا کہ خاتون نے بچی کو مبینہ طور پر اپنے کے شوہر جنسی فعل کرنے پر مجبور کیا۔
حکام نے بتایا کہ اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ 2 مزید مردوں کو بھی لایا گیا اور لڑکی کو مبینہ طور پر پیسوں کے عوض جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ لڑکی نے 4 لڑکوں کے نام بتائے جو گزشتہ ایک سال کے دوران مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث رہے۔
لڑکی کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے خاتون، اس کے شوہر اور 2 مردوں کو گرفتار کر لیااور اس کے علاوہ 4 نابالغ لڑکوں کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔
لڑکی اس وقت چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے پاس ہے اور اس کی کونسلنگ جاری ہے اور طبی علاج ہو رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مختلف دفعات کے تحت معاملہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ پولیس نے لڑکی کے
پڑھیں:
سوات کے بعد صوابی میں مدرسے کے 6 سالہ طالبعلم پر قاری کا تشدد
پولیس ٹیم فوری طور موقع پر پہنچ کر قاری کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ سوات کے علاقے خوازہ خیل میں مدرسے کے قاری کے تشدد سے بچے کی موت کے بعد اب ضلع صوابی سے بھی قاری کے 6 سالہ بچے پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوابی میں مدرسے کیلیے تاخیر سے آنے پر استاد نے 6 سالہ بچے پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قاری کو گرفتار کر لیا۔ ڈی پی او آفس کے مطابق محمد عاصم نے پولیس کو اطلاع دی کہ چھوٹا لاہور کی جامع مسجد ڈھیرانے محلہ میرا ڈھوک میں ان کا بیٹا محمد عیسٰی دینی علوم حاصل کر رہا ہے۔ گزشتہ روز معمول کے مطابق مسجد گیا جہاں لیٹ آنے پر قاری محمد سہیل نے بے دردی سے ڈنڈے سے مارا، جس سے بچے کی کمر پر لال نشان موجود ہیں۔
پولیس ٹیم فوری طور موقع پر پہنچ کر قاری کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پر مقامی پولیس کو فوری طور اطلاع دی جائے، معاشرے کے بچے ہم سب کا بچے ہیں۔