ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے‘۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں‘۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل؛ پلئیر آف دی میچ بننے پر ‘ہیئر ڈرائر’ کا تحفہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی ترک سرمایہ کاروں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ترکیہ کے وزیر خزانہMehmet Simsek سے بات چیت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کی وسیع گنجائش پرزور دیا۔وزیر خزانہ نے اس امر کا اعتراف کیا کہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی موجودہ سطح گنجائش سے کم ہے۔
انہوں نے ترک سرمایہ کاروں اور تاجروں کو پاکستان میں بالخصوص ڈیری، پنیر اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعے تلاش کرنے کی دعوت دی۔ادھر، ہالینڈ کی کوئین میگزیما سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل رسائی کو بڑھانے اور اداروں کے درمیان ڈیٹا کے مؤثر تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ خواتین اور بچیوں کی تعلیم کو یقینی بنانا،اُن کی مالی شمولیت، کاروباری مواقع اور انہیں با اختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
اشتہار