ایس یو سی کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ ملتان، جامعہ مصباح العلوم کے سالانہ جلسے میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
علامہ شبیر حسن میثمی نے جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کی قوم و ملت کے لیے خدمات پر ادارے کے پرنسپل، اساتذة اور معاونین کو خراج تحسین پیش کیا، اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اسلام کے قلعے جتنے زیادہ مضبوط ہوں گے اسلام اُتنی زیادہ ترقی کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے دورہ ملتان کے دوران جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ کے بعد جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کا دورہ کیا اور جامعہ کے سالانہ جلسے میں شرکت کی۔ علامہ شبیر حسن میثمی کا محلہ سوتری وٹ پہنچنے پر پُرتپاک استقبال کیا گیا، اس موقع پر جامعہ کے پرنسپل علامہ اختر حسین نسیم، جامعة العباس کے پرنسپل علامہ غضنفر علی حیدری، علامہ عظیم حُر نجفی اور دیگر موجود تھے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ کی قوم و ملت کے لیے خدمات پر ادارے کے پرنسپل، اساتذة اور معاونین کو خراج تحسین پیش کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اسلام کے قلعے جتنے زیادہ مضبوط ہوں گے اسلام اُتنی زیادہ ترقی کرے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ شبیر حسن میثمی جامعہ مصباح العلوم العلوم الجعفریہ اسلام کے قلعے کے پرنسپل
پڑھیں:
جامعہ اردو میں بدانتظامی، ہراسانی اور سہولیات کی کمی، اسلامی جمعیت طلبہ کا شدید احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو عبدالحق کیمپس کے ترجمان نے وفاقی اردو یونیورسٹی میں انتظامی، تعلیمی اور اخلاقی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ اس وقت بدترین زوال کا شکار ہے، جہاں ایک جانب اساتذہ خصوصاً خواتین کو ہراسانی کا سامنا ہے تو دوسری جانب طلبہ کے بنیادی مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق وائس چانسلر کی جانب سے خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن انتظامیہ نے اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا، جامعہ میں روز بروز فیسوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے مگر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی سہولت موجود نہیں، کلاس رومز میں بنیادی تدریسی ساز و سامان کی کمی ہے جبکہ طلبہ کو پراجیکٹ ورک اور عملی تربیت سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جامعہ اردو کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار ہیں اور ٹرانسپورٹ سسٹم نہ ہونے کے باعث دور دراز سے آنے والے طلبہ شدید مشکلات سے دوچار ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ نے حکومتِ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر جامعہ اردو کے انتظامی و تعلیمی معاملات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں، بدعنوان عناصر کو برطرف کیا جائے اور طلبہ و اساتذہ کے لیے محفوظ، باعزت اور معیاری تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر مسائل کے حل کے لیے اقدامات نہ کیے تو اسلامی جمعیت طلبہ جامع سطح پر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔