شاہراہ فیصل واقعہ، ڈمپر ڈرائیور نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
شاہراہ فیصل پر پولیس کی گاڑی کو ٹکر مار کر بھاگنے والے ڈمپر ڈرائیور نے گرفتاری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز شارع فیصل پر پیش آنے والے ایک خطرناک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس کے کریک ڈاؤن پر ڈرائیور نے ڈمپر سمیت خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
ٹریفک پولیس ترجمان کے مطابق شاہراہ فیصل پر پیش آنے والے واقعے کی اطلاع ملتے ہی موقع پر موجود ٹریفک پولیس اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صورتِ حال کو قابو میں کیا اور ممکنہ نقصان سے شہریوں کو محفوظ رکھا۔
ترجمان کے مطابق ٹریفک پولیس کے مؤثر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مذکورہ ڈرائیور نے ڈمپر سمیت خود کو قانون کے حوالے کر دیا، جس کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
اعلامیے میں ٹریفک پولیس نے کراچی شہریوں سے گزارش کرتی ہے کہ وہ دورانِ ڈرائیونگ قوانین کی مکمل پاسداری کریں، تاکہ تمام شہری محفوظ رہیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کی حوالگی کیلیے ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا تھا جس پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے ڈرائیور کی حوالگی کا وعدہ کیا اور پھر پیچھے ہٹ گئے تھے۔
ایسوسی ایشن کے پیچھے ہٹنے پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا اور درجنوں ڈمپروں کو چالان جبکہ دو درجن سے زائد کو ضبط کر کے ایک ڈرائیور کو گرفتار کرلیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس ڈرائیور نے پر ڈرائیور پولیس کے
پڑھیں:
میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والوں کا مقصد واقعے کو پی ٹی آئی کے کارکنان سے جوڑنا تھا، جن دو خواتین نے مجھ پر اںڈا پھینکا انہیں پولیس نے بچایا۔
علیمہ خان نے کہا کہ پولیس نے پہلے دونوں خواتین کو حراست میں لینے کا بتایا لیکن بعد میں انہیں چھوڑ دیا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے 4 بندے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ماں بیٹی پر اس طرح کا حملہ ہوگا تو کوئی برداشت نہیں کرے گا۔ ہمارا معاشرہ اور دین اس طرح کے رویے کی اجازت نہیں دیتا، دو سالوں سے ہم جیل آرہے ہیں لیکن کبھی اس طرح کا واقعہ نہیں ہوا تھا۔
علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ چند لوگوں کو ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے، کل بھی ہمارے ساتھ اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا تھا، کل کسی نے جیل کے باہر ہمیں پتھر بھی مارے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا تھا وہ ہم پہنچائیں گے، ہمارے وکلا جی ایچ کیو حملہ کیس کی اے ٹی سی منتقلی کو چیلنج کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں