شہباز حکومت نے کہا ہے ہم عافیہ صدیقی کیلئے مزید کچھ نہیں کر سکتے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل2025ء) سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق شہباز حکومت نے کہا ہے ہم عافیہ صدیقی کیلئے مزید کچھ نہیں کر سکتے، حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے، یہ وعدہ خلافی ہے اور قوم کے ساتھ دھوکہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے سینئر رہنما مشتاق احمد خان کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز شریف حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کو خارج کیا جائے،ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیلئے مزید کچھ نہیں کرسکتے۔
یہ افسوسناک اور شرمناک ہے، یہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی،ان کے خاندان سے وعدہ خلافی ہے اور قوم کے ساتھ دھوکہ ہے۔ دوسری جانب رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا۔(جاری ہے)
پیرکوجسٹس سردار اعجاز اسحق خان نے کیس کی سماعت کی، نئے تعینات ہونے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم عدالت پیش نہ ہو سکے۔
دوران سماعت وکیل عمران شفیق ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کلائیو اسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں۔ عدالت نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کی کلائیو اسمتھ سے مشاورت کیلئے وقت دینے کی استدعا منظور کر لی۔وکیل عمران شفیق نے استدعا کی کہ کلائیو اسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں، اگلی سماعت 6 مئی کو رکھ لیں۔عدالت نے لاء افسر اور وزارت خارجہ حکام سے استفسار کیا کہ آپ کو اگر اعتراض نہیں تو ہم چھ مئی کو سماعت رکھتے ہیں۔ لاء افسر نے جواب دیا کہ ہمیں اعتراض نہیں، سماعت 6 مئی کو رکھ لی جائے۔ہائیکورٹ نے عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کلائیو اسمتھ حکومت نے مئی کو
پڑھیں:
این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ویب ڈیسک: ضلع کچہری لاہور میں اسلام آباد سے مبینہ اغوا کے بعد گرفتار این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان پر رشوت و اختیارات کے ناجائز استعمال پر کیس کی سماعت، مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کیس کی سماعت کی ، ملزم عثمان کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ کے بعد آج عدالت پیش کیا گیا تھا، ایف آئی اے نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ملزم عثمان نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے، ملزم نے مختلف کال سینٹرز سے ماہانہ رشوت لی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد این سی سی آئی اے افسر عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔