مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
مصر نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس کے ہتھیار ڈالنے کی تجویز رکھی ہے جسے آزادیٔ فلسطین کی تحریک نے یکسر مسترد کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مصر کے دارالحکومت میں حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ بندی پر مذاکرات ثالثیوں کی موجودگی میں ہوئے۔
ان مذاکرات میں حیران کن طور پر مصر نے مطالبہ کیا کہ حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائے اور اسرائیل کے سامنے ہتھیار پھینک دے۔
مذاکراتی عمل میں شریک حماس کے ایک عہدیدار طاہر النونو نے عرب میڈیا کو بتایا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم یہ تجویز حیران کر رہ گئی تھی۔
طاہر النونو کا کہنا تھا کہ حماس نے واضح کردیا کہ اس وقت ہتھیار ڈالنے کا موضوع زیرِ بحث ہی نہیں اور نہ ہی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
حماس رہنما نے مزید کہا کہ اسرائیل کے فوری جنگ بند کرنے اور قابض افواج کے انخلا کی ضمانت پر ہی جنگ بندی ممکن ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تلاش کررہا ہے: اردوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی ختم کرنے کیلئے بہانے تلاش کر رہا ہے
عالمی میڈیا کے مطابق صدر اردوان نے استنبول میں ورلڈفورم سےخطاب میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کیلئے بہانے بنا رہا ہے۔ اسرائیل پر وعدے توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں اسرائیل کے وعدے پورے کرنے کا ریکارڈ انتہائی خراب ہے، غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنا اور انسانی امداد پہنچانا انتہائی ضروری ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ غزہ کی تعمیرنو اسی وقت ممکن ہے جب اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اسکول، چرچ، مسجدیں اور اسپتال سب نشانہ بنے، کہتےہیں اسرائیل بےقصور ہے، کیسے؟،
اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں خصوصاً بچوں کیخلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اسرائیلی جھوٹے پروپیگنڈے کو بےنقاب کرنے والے 270 صحافی شہید کیے گئے۔