دہشتگردی کیخلاف عالمی پالیسی تیار کی جائے : محسن نقوی : مل کر کام کرینگے: امریکی ارکان کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
شکرگڑھ‘ اسلام آباد‘ لاہور (دلشاد شریف سے+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دہشتگردی کے چیلنج کا کئی ممالک کو سامنا ہے، وقت آگیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے اور بلا تاخیر عمل کیا جائے۔ محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ محمد افضل خان نے ملاقات کی، جس میں پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اور برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حل پر گفتگو ہوئی، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاک برطانیہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے موثر کردار پر برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی کاوشوں کو سراہا۔ وفاقی وزیر داخلہ امریکی کانگریس اراکین کے وفد کے ہمراہ سکھ برادری کی خوشیوں میں شرکت کیلئے کرتار پور راہداری پہنچ گئے۔ محسن نقوی اور امریکی وفد کا درشن ڈیوڑھی کے باہر سکھ برادری کی سرکردہ شخصیات نے پرتپاک استقبال کیا اور پھول پیش کئے۔ محسن نقوی، امریکی کانگریس اراکین تھامس رچرڈ سوازی، جوناتھن جیکسن نے سکھ برادری کو بیساکھی میلے کی مبارکباد دی۔ محسن نقوی اور امریکی کانگریس اراکین کے وفد نے گوردوارہ صاحب کا دورہ کیا۔ بابا گورونانک دیو جی سے وابستہ مختلف اشیاء دیکھیں۔ محسن نقوی اور امریکی کانگریس کے وفد کو گوردوارہ صاحب کرتا رپور کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ جوناتھن جیکسن نے گوردوارہ صاحب میں دعائیہ تقریب میں شرکت کی اور تاریخی کنواں بھی دیکھا۔ محسن نقوی اور امریکی کانگریس کے وفد کو سروپا پہنایا گیا اور کرپان پیش کی گئی۔ محسن نقوی اور امریکی وفد سے بھارت سے آئے سکھ یاتریوں نے ملاقات کی۔ سکھ برادری نے محسن نقوی اور امریکی کانگریس کے وفد کے ساتھ تصویریں بنوائیں۔ وفد نے سکھ برادری کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ امریکی کانگریس اراکین کے وفد نے کرتار پور راہداری اور گوردوارہ صاحب میں سہولتوں کو سراہا۔ محسن نقوی اور امریکی وفد نے زیرو پوائنٹ کا بھی دورہ کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ سکھ یاتریوں کے لئے بہترین سہولیات مہیا کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ سکھ یاتریوں کیلئے ویزا کے حصول کو آسان بنایا ہے۔ پاکستانی محبت کرنے والے اور پرامن لوگ ہیں۔ ادھر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے امریکی کانگریس کے وفد کے ساتھ ہونے والی اہم ملاقات میں پاکستان کی معاشی صلاحیتوں، صدر ٹرمپ کی ٹیرف معطلی اور ٹیکنالوجی، معدنیات و قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر روشنی ڈالی۔ بیرسٹر دانیال نے کہاکہ ٹیرف ریلیف دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو تاریخی رفتار دینے کا بے مثال موقع ہے۔ دہشتگردی‘ پائیدار حل کیلئے مشترکہ ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کیا۔ امریکی اراکین کانگریس نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کو کامیاب اور مثبت قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رکن کانگریس جیک وارن برگ مین نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں، اس شراکت داری میں معدنیات ایک اہم شعبہ ہے۔ کانگریس مین تھامس رچرڈ سوازی نے کہا کہ پاکستان کا دورہ شاندار رہا، ہمیں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہو گا۔ مل کر کام کریں گے، رکن کانگریس جوناتھن لوتھر جیکسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ایک سنہری موقع ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محسن نقوی اور امریکی کانگریس امریکی کانگریس اراکین گوردوارہ صاحب سکھ برادری تعلقات کو نے کہا کہ کے ساتھ وفد نے کے وفد
پڑھیں:
امریکہ سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے، معدنیات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرینگے: وزیر خزانہ
واشنگٹن؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکہ کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کے حوالے سے اپنے انٹرویو میں اہم بیان دے دیا۔ عالمی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے، جلد ہی ایک سرکاری وفد امریکا جائے گا۔ ہم امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مزید کپاس اور سویابین خریدنے کا خواہش مند ہے۔ اسی طرح غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی بات چیت جاری ہے تاکہ امریکی مصنوعات کے لیے پاکستانی منڈیوں کے دروازے کھل سکیں۔ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو اس کا جائزہ لینے کو بھی تیار ہیں۔ پاکستان میں امریکی فرموں کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔ محمد اورنگزیب نے انٹرویو میں مزید کہا کہ خصوصی طور پر کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ پاکستان معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا خواہش مند ہے۔ ترقی کے سفر میں سرمائے کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی منڈیوں سے رجوع کریں گے۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے بہار اجلاس 2025ء کے موقع پر امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری، مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے انہیں پاکستان کی معاشی صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں، پنشن اور قرضوں کے انتظام کے شعبوں میں جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی مدد سے پاکستان کے آبادی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے مسائل سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی۔ امریکی کاروباری شخصیات اور رہنماؤں کے ساتھ ظہرانے پر ملاقات کی۔ یہ ملاقات یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے تعاون سے یو ایس چیمبر آف کامرس میں منعقد ہوئی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے شرکاء کو پاکستان کے بہتر ہوتے معاشی اشاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس نظام، توانائی، سرکاری ملکیتی اداروں اور نجکاری کے شعبوں میں جاری اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے علاقائی تجارت اور منڈیوں اور مختلف معاشی شعبوں کے تنوع کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے معدنیات کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک گروپ کے صدر مسٹر اجے بانگا سے ایک نہایت مفید ملاقات کی۔ بعد ازاں، وزیر خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ عالمی بنک اور آئی ایم ایف کا واشنگٹن میں سالانہ اجلاس میں جی 24 وزرائے خزانہ اور گورنرز نے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے جی 24 کے دوسرے وائس چیئرمین کی حیثیت سے خطاب کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام، بنکاری شعبے کی مضبوط بحالی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے علاقائی تجارتی راہداریوں، تجارتی معاملہ میں اضافے، تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مباحثہ بھی ہوا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ریونیو میں درمیانی مدت میں اضافہ کے موضوع پر مباحثہ میں شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ نے ٹیکس کو وسیع اور گہرا کرنے اقدامات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے زراعت اور رئیل اسٹیٹ میں شمولیت بڑھانے پر بھی بات کی۔ وزیر خزانہ نے ریٹیل اور ہول سیل ٹیکس میں شمولیت بڑھانے پر بات کی۔ وزیر خزانہ نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے آڈٹس بڑھانے کے اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے ایف بی آر کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید بنانے کے اقدامات کو اجاگر کیا۔