90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان؛ شعیب اختر بھی حفیظ پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کے 90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان پر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بھی اپنا ردعمل دیدیا۔
ایک پروگرام ڈگ آؤٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر و راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور دنیا کے تیز ترین بالر شعیب اختر نے محمد حفیظ کے نائنٹیز کی ٹیم اور وقار یونس اور وسیم اکرم سے متعلق بیان پر سخت ردعمل دیا۔
انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی سے متعلق حفیظ کے بیان کو انہوں نے لیجنڈری کرکٹر کی بےعزتی قرار دیا، سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ وہ لڑکا [حفیظ] وسیم اکرم اور وقار یونس سے کہہ رہا ہے، ‘سر، آپ نے کوئی میراث نہیں چھوڑی’؟۔
شعیب اختر نے نے اپنے دور میں بھارت کیخلاف 70 سے زائد ون ڈے انٹرنیشنلز میں 70 سے زیادہ فتوحات کا ذکر کیا اور کہا کہ 60 ون ڈے اس دور کے ایسے ہوں گے جنہیں وسیم، وقار نے اپنے بَل پر جتوایا اور آپ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے کیا چھوڑا؟۔
مزید پڑھیں: عامر نے بھی 90 کی دہائی کے کھلاڑی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی
راولپنڈی ایکسپریس نے کہا کہ حفیظ کو طنز کیا کہ وسیم، وقار نے لیگیسی نہیں چھوڑی تو پھر کیا تم نے چھوڑی ہے؟۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹیم آئی سی سی کے بڑے ٹورنامنٹس میں جب کوئی ٹورنامنٹ نہیں جیتی تو مقبولت میں کمی ہوتی ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ جیت نہیں سکتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ دیے گئے بیان میں محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ نائنٹیز کی ٹیم نے پاکستان کئی میگا اسٹارز دیے تاہم انہوں نے ہمیں کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا، 1996 میں پرفارمنس خاطر خواہ نہیں رہی جبکہ 1999 کے فائنل میں پہنچے اور شکست نے قوم کو جُھکا دیا۔
انہوں نے شعیب اختر سے سوال کیا کہ بتائیں ہمارے نوجوان کرکٹرز کو 90 کی دہائی کے کرکٹرز کون سا ایونٹ جتوا کر دیا، وہ میگا سپر اسٹارز ضرور تھے کوئی ٹورنامنٹ نہیں دے سکے۔
اس موقع پر شعیب ملک نے ماحول کو گرم ہونے سے بچایا اور کہا کہ اسوقت ٹی20 فارمیٹ نہیں تھا اور کرکٹ بھی کم ہوتی تھی۔
بعدازاں شعیب اختر نے محمد حفیظ کو جواب دیا کہ بھارت کیخلاف پاکستان نے آج 70 سے زائد میچز جیت رکھے ہیں وہ ہماری ہی وجہ سے ممکن ہوا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی دہائی کے محمد حفیظ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔