بیجنگ : چین کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں چین کی اشیاء کا درآمدی و برآمدی حجم دس اعشاریہ تین ٹریلین یوآن رہا جو سال بہ سال ایک اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہے جس میں سے برآمدات میں چھ اعشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پرمستحکم رہا۔ ٹیرف رکاوٹوں جیسے بیرونی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے،چین کی بیرونی تجارت کی لچک کہاں سے آتی ہے؟ اس کی وجہ چین کی معیشت کی مضبوط بنیادیں، وسیع مارکیٹ اور بڑے امکانات، خاص طور پر صنعتی اور سپلائی چین کی مضبوط لچک ہے۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں آسیان چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا جو چین کی غیر ملکی تجارت کا سولہ اعشاریہ چھ فیصد بنتا ہے۔ اسی دوران ، یورپی یونین کو چین کی درآمدات اور برآمدات میں ایک اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہوا۔ بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں سال بہ سال دو اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا، جس کا چین کی غیر ملکی تجارت میں تناسب اکیاون اعشاریہ ایک فیصد بنا۔ اس کے علاوہ، غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں کا ایک سلسلہ مؤثر رہا ، جو چین کی غیر ملکی تجارت کو مستحکم آغاز برقرار رکھنے کے لئے مضبوط ضمانت فراہم کرتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ غیر ملکی کاروباری ادارے چین کی غیر ملکی تجارت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں میں، غیر ملکی کاروباری اداروں کی مجموعی درآمد اور برآمد چین کی بیرونی تجارت کا تقریباً 1/3 حصہ ڈالتی ہے۔ٹیرف کے طوفان کے پیش نظر چین نے ایک طرف اندرونی اور بیرونی تجارت کے انضمام کو تیز کیا ہے اور دوسری طرف کھلے پن کو غیر متزلزل طور پر وسعت دی ہے۔ حالیہ دنوں میں پانچویں بین الاقوامی صارفی اشیا نمائش اور 137 واں کینٹن میلہ چین میں منعقد ہوا اور دونوں میں شرکت کرنے والوں کی تعداد ایک نئی ریکاڈ تک پہنچی ہے۔ دنیا مزید واضح طور پر دیکھ رہی ہے کہ تحفظ پسندی کا کوئی راستہ نہیں ہے اور صرف کھلے پن اور تعاون سے ہی ہم مستقبل جیت سکتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین کی غیر ملکی تجارت

پڑھیں:

بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے گزشتہ روز نئی دہلی میں اہم مذاکرات ناکام ہوگئے۔

امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال کر رہے تھے، دونوں فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم انہوں نے مزید ملاقاتوں پر اتفاق کیا۔

مذاکرات کے بعد بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے لیکن کچھ مسائل پر تاحال اتفاق نہیں ہو سکا، خاص طور پر روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر امریکہ کا دباؤ برقرار ہے۔

سنیل برتھوال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے۔

یاد رہے کہ امریکی تجارتی ٹیم نے گزشتہ ماہ بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف لگا رکھا ہے اور اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارت تجارتی ڈیل میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تجارت، سیاحت و دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور
  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  •  وزیرِ تجارت جام کمال کی تہران میںایران کے اول نائب صدر سے ملاقات
  • 74 فیصد پاکستانی ملکی حالات سے پریشان
  • 375 ٹریلین کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش قرار
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • حب چوکی پر بس سے اسمگل شدہ سامان نکل آیا، ضبط کرنے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، کسٹم کی ہوائی فائرنگ
  • تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ
  • مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان