حکومت سندھ کا تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا سے سخت احتجاج، فوری بند کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
حکومت سندھ کا تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا سے سخت احتجاج، فوری بند کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )حکومت سندھ نے تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا کے آگے سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ٹی پی لنک کینال بند کرنے کے لئے ارسا کو احتجاجا خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ اپریل کے پہلے ہی عشرے سندھ کو62فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے جب کہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کررہے ہیں۔
جام خان شورو نے مزید کہا کہ ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی، سندھ میں پینے کا پانی نہیں ہے، ٹی پی لنک فوری طور پر بند کی جائے۔وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ اس وقت ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔جام خان شورو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت خشک سالی کا اعلان کیا گیا ہے، خشک سالی میں ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ سے زیادتی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر تحریک انصاف سندھ نے کہا کہ سینیٹ میں دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی تعمیر کے خلاف پی ٹی آئی کی پیش کردہ قرارداد پر پیپلز پارٹی کا ووٹ نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی منظوری کے بعد صوبے بھر میں عوام شدید غم و غصے کا شکار ہے۔ عادل ہاؤس کراچی میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کینال منصوبوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے۔ حلیم عادل شیخ نے صدر کراچی بار، عامر نواز وڑائچ کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکے کے خلاف وکلاء برادری کی آواز ضرور رنگ لائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سندھ کے وسائل بیچ کر اقتدار میں آتے رہے، عوام نے اب انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی منظوری سندھ دشمنی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ سترہ برسوں سے برسر اقتدار پیپلز پارٹی نے ایک پوری نسل تک سندھ کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا، مگر اب عوام باشعور ہو چکی ہے اور مزید دھوکے برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا سترہ سالہ اقتدار سندھ کی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر لکھا جائے گا، کرپشن اور بدعنوانی کے ذریعے حاصل کیا گیا یہ اقتدار اب اپنے انجام کے قریب ہے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نام پر ووٹ لینے والوں نے عوام سے ان کا حق چھینا اور صوبے کو پسماندگی کی طرف دھکیل دیا۔ حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ملک میں عوام کی امنگوں کے برخلاف فیصلے کیے جا رہے ہیں، پہلے عوام کا ووٹ چرایا گیا، اب سندھ کے وسائل پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، جس میں پیپلز پارٹی بھی برابر کی شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی تعمیر کے خلاف پی ٹی آئی کی پیش کردہ قرارداد پر پیپلز پارٹی کا ووٹ نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی اپنے جلسوں میں سرکاری وسائل استعمال کر کے لوگوں کو بلاتی ہے، مگر اب عوام ان کی بات سننے کو تیار نہیں، سندھ کی باشعور عوام نے پیپلز پارٹی کو مسترد کر دیا ہے اور اب کسی صورت انہیں دوبارہ اقتدار میں نہیں آنے دے گی۔