نوشہرہ اور کوہاٹ میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں سینئر سول جج،سابق ڈسٹرکٹ ناظم ملک اسد جاں بحق WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

نوشہرہ (سب نیوز)دو مختلف واقعات میں نوشہرہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سینئر سول جج، وکیل سمیت جاں بحق ہو گئے جبکہ کوہاٹ میں سابق ڈسٹرکٹ ناظم ملک اسد قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوئے۔
نوشہرہ میں رشکئی انٹرچینج کے قریب سینئر سول جج کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ذرائع کے مطابق نوشہرہ میں رشکئی انٹرچینج کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں سینئر سول جج ایڈمن مردان حیات سکنہ کالام اور وکیل خالد خان جاں بحق ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے گاڑی کو رشکئی انٹرچینج کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا۔ سول جج اور ان کا ساتھی کسی کام سے پشاور جارہے تھے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مقتولین کی نعشیں مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردی گئی ہیں۔ واقعے کی رپورٹ تھانہ رسالپور میں درج کرلی گئی ہے۔
دوسری جانب کوہاٹ میں سابق ڈسٹرکٹ ناظم ملک اسد قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ نامعلوم افراد نے سابق ڈسٹرکٹ ناظم ملک اسد کی گاڑی کو فائرنگ کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا۔پولیس کے مطابق فائرنگ سے ملک اسد کے ساتھی زخمی ہوگئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سابق ڈسٹرکٹ ناظم ملک اسد سینئر سول جج کوہاٹ میں

پڑھیں:

شاہ محمودکانام9مئی واقعات پر کابینہ کمیٹی کی رپورٹ میں نہیں تھا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ٹرائل کورٹ نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کو 9؍ مئی کے واقعات سے متعلق تمام الزامات سے بری کر دیا۔ یہ فیصلہ اس خبر کو اجاگر کرتا ہے جس کی خبر نجی اخبار میں 6؍ ماہ قبل شائع ہوئی تھی۔ رواں سال 25؍ فروری کو نجی اخبار اور روزنامہ نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا نام واضح طور پر کابینہ کمیٹی کی اُس رپورٹ میں شامل نہیں تھا جو گزشتہ نگران حکومت نے 9؍ مئی 2023ء کے پرتشدد واقعات کی مبینہ منصوبہ بندی کے حوالے سے تیار کی تھی۔ اگرچہ شاہ محمود قریشی کیخلاف ان واقعات سے متعلق ایف آئی آرز درج کی گئی تھیں، جنہیں ریاستی اداروں پر ہونے والے سنگین حملوں میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن سرکاری رپورٹ میں اُن کا نام کہیں نہیں آیا۔ رپورٹ میں پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کا نام بھی شامل نہیں تھا، جس سے ان دونوں کیخلاف عائد کردہ الزامات کی قانونی جواز پر سوالات پیدا ہوئے تھے۔ یہ کابینہ کمیٹی رپورٹ بعد میں موجودہ وفاقی کابینہ کے روبرو بھی پیش کی گئی تھی جس میں متعدد پی ٹی آئی رہنمائوں کے مبینہ کردار کا ذکر تھا۔ رپورٹ کے مطابق، پارٹی چیئرمین عمران خان پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا، جبکہ ایک طویل فہرست میں حماد اظہر، زرتاج گل، مراد سعید، فرخ حبیب، علی امین گنڈاپور، یاسمین راشد، محمود الرشید اور دیگر رہنمائوں کے نام شامل تھے۔ لیکن شاہ محمود قریشی اور پرویز الٰہی کا ذکر کہیں نہیں تھا۔ منگل کو شاہ محمود قریشی کی بریت نجی اخبار کی پہلے شائع شدہ رپورٹ کو درست ثابت کرتی ہے اور یہ سوال اٹھاتی ہے کہ آخر شاہ محمود قریشی کو اس قدر طویل قانونی کارروائی میں کیوں الجھایا گیا۔نجی اخبار نے اپنی فروری کی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ نگران حکومت کی رپورٹ میں پرویز الٰہی اور شاہ محمود قریشی کا نام شامل نہ ہونا سوال پیدا کرتا ہے، خصوصاً اس وقت جب دونوں 9؍ مئی کے کیسز میں پھنسے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کی بریت اُن کیلئے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے، وہ شروع سے ہی ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ تاہم، اس فیصلے نے 9؍ مئی کے بعد شروع ہونے والے قانونی عمل کو مزید سخت جانچ کے دائرے میں لا کھڑا کیا ہے، کیونکہ کئی دیگر پی ٹی آئی رہنما اب بھی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انصار عباسی

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین نے جوانمردی سے بھارتی سپانسرڈدہشتگردوں کا مقابلہ  کیا؛ محسن نقوی
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • سابق گورنر پنجاب اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں اظہر انتقال کر گئے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا اظہار افسوس
  • عظمی بخاری نے 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی
  • لاہور، سینئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی
  • سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا
  •  محکمہ جیل خانہ جات میں تقرر و تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری
  • 9 مئی کے واقعات میں ڈی آئی جی کی آنکھ ضائع ہوئی، وہ آج بھی کوما میں ہیں: طلال چوہدری
  • شاہ محمودکانام9مئی واقعات پر کابینہ کمیٹی کی رپورٹ میں نہیں تھا
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہو گئے