فچ کا ملکی ریٹنگ کو بی مائنس کرنا ہماری پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
فچ کا ملکی ریٹنگ کو بی مائنس کرنا ہماری پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے: وزیر خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ فچ کا ملکی ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا ہماری پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارے فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ فچ ریٹنگز نے تین سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے اور ہمارے معاشی آٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومت کے معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی، اس سے ملک کی معیشت میں استحکام آئے گا۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس پیش رفت کے بعد ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی، تجارت اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے، صنعتی ترقی اور اضافی مالی وسائل دستیاب ہوں گے، ترقی کا یہ سفر رکے گا نہیں۔محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ آگے چل کر عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی ریٹنگ کو
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔