لیبیا کے پانیوں میں ایک اور کشتی حادثہ، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
غیرقانونی طور پر یورپ پہنچنے کی کوشش میں لیبیا کے پانیوں میں تارکین کی ایک ایک اور کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ نے مرنے والے پاکستانیوں میں سے ایک نوجوان کا تعلق گوجرانوالہ اور 3 منڈی بہاالدین سے ہے۔
وفاقی تحقیقات ادارے کے مطابق کشتی ڈوبنے کا واقعہ 12 اور 13 اپریل کی درمیانی شب پیش آیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کا زاہد محمود 7 اکتوبر 2022 کو لاہور سے، گجرات کا رہائشی سمیر علی 13 جون 2023 کو ملتان سے سیدعلی 30 ستمبر 2024 کو کوئٹہ سے یو اے ای پہنچا تھا۔
حادثے کا شکار چوتھا پاکستانی، منڈی بہاالدین کا ہی آصف علی 8 جنوری 2022 کو کراچی سے لیبیا پہنچا تھا۔
ایف آئی اے نے اس حوالے سے انسانی اسمگلرز کے خلاف مقدمات کے اندراج کا عندیہ دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی سے 3 فیکٹریاں مکمل طور پر جل گئیں۔
فائر بریگیڈ حکام نے بتایا ہے کہ فائربریگیڈ کی مزید پانچ گاڑیاں آپریشن میں حصہ لینے کے لیے پہنچ گئی ہیں، مجموعی طور پر ایک درجن سے زائد گاڑیاں آگ بجھانے کےآپریشن میں شریک ہیں جبکہ مزید دو سنارکل کو طلب کرلیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق آگ رات چار سےساڑھے چار بجے کے درمیان لگی تھی، فیکٹری سے تاحال سامان نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، آگ کو پھیلنے سے روک لیا گیا ہے اور اب آگ بجھانے کا عمل جاری ہے، جلد آگ پر مکمل قابو پا لیا جائے گا۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں ایک فیکٹری میں آگ لگی تھی جو دوبارہ بھڑک اٹھی اور ہوا تیز ہونے کے باعث آگ نے مزید دو فیکٹریوں کو لپیٹ میں لے لیا، دھوئیں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دو پرانے کپڑوں کی فیکٹریوں اورایک آئل پراڈکٹ بنانے والی فیکٹری میں آگ لگی، فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹریوں سے سامان نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، عید کی چھٹیوں کے باعث فیکٹریاں بند ہیں جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مالی نقصان کی تحقیقات جاری ہیں۔