سندھ ہائی کورٹ — فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے شہری کی گمشدگی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کے کال ریکارڈ طلب کر لیے۔

دورانِ سماعت ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر، ایف آئی اے اور نادرا حکام عدالتی احکامات پر  عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نادرا نے لاپتہ شہری کے اہلِ خانہ کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس بلاک کر دیے ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص کی کال بھی موصول ہوئی ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کی اہلیہ نے اس کا صرف ایک ہی نمبر فراہم کیا ہے، جبکہ خاتون سے رابطے کے لیے کی جانے والی ایک کال کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

سندھ: عدالت کا گمشدگی کا مقدمہ درج نہ کرنے پر اظہارِ برہمی

سندھ ہائیکورٹ میں میر پور بٹھورو سے لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین احمد  نے بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص نے کال کی تھی، کہا گیا کہ درخواست واپس لے لو تو چھوڑ دیا جائے گا۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کچھ دن پہلے گمشدہ شہری کے نمبر سے اہلیہ کو میسج بھی موصول ہوا ہے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ پولیس کو مسیج دکھائیں، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ یہ دوسرا نمبر ہے اس کی ریکارڈنگ ہمارے پاس نہیں ہے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے آئندہ سماعت پر معلومات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگلی جمعرات کے لیے کیس رکھ رہے ہیں، اس نمبر کا ڈیٹا بھی پیش کریں۔

عدالت نے گمشدہ شہری کے اہلِ خانہ کو بلاک شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے پیر کے روز نادرا آفس جانےکی ہدایت جاری کر دی۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو اگلی جمعرات تک لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کا کال ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: گمشدہ شہری کے لاپتہ شہری بتایا کہ

پڑھیں:

پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ