حکومت پر پیٹرول لیوی 70 روپے تک لینے کی پابندی ختم، صدارتی آرڈیننس جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پیٹرول لیوی سے متعلق صدارتی آرڈیننس میں پیٹرول لیوی کے لیے ففتھ شیڈول کو ختم کردیا گیا ہے۔نجی چینل کے مطابق صدر مملکت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس میں پیٹرول لیوی کے لیے ففتھ شیڈول ختم کردیا گیا ہے۔
آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت لیوی کی حد کی پابند تھی مگر ففتھ شیڈول ختم ہونے سےحکومت پر لیوی کی حدکی پابندی ختم ہوگئی ہے۔
ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت لیوی کی کوئی بھی قیمت عائد کرسکتی ہے جب کہ اس سے قبل ففتھ شیڈول کے تحت حکومت لیوی 70 روپے فی لیٹر تک لینے کی پابند تھی۔
واضح رہےکہ رواں ماہ 15 دن کے لیے حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کو پیٹرولیم لیوی بڑھا کر ایڈجسٹ کردیا ہے۔
پیٹرول پر لیوی 8 روپے 72 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی اور پیٹرول پرلیوی 70 روپے سے بڑھا کر 78روپے 72 پیسے کردی گئی ہے۔
یوٹیوبر بیوی نے آشناکے ساتھ شرمناک حالت میں پکڑے جانے کے بعد شوہر کے ساتھ کیا کیا؟ افسوسناک انکشاف
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیٹرول لیوی
پڑھیں:
اقتصادی کونسل اجلاس،وزیراعظم سے سندھ حکومت کے شکوے
وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کیلئے بیس ارب اضافی دینے پر آمادگی
ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب سے بڑھا کر ستر ارب کر دیا گیا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی
وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکووں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔تفصیلات کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی کونسل اجلاس کا اندرونی احوال سامنے آ گیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے چھوٹے صوبوں کے مسائل توجہ سے سنے، وزیر اعظم نے سندھ کے شکوے پر وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کے لیے بیس ارب روپے اضافی دینے پر آمادگی ظاہر کی۔اس کے علاوہ ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب روپے سے بڑھا کر ستر ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ این ای سی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئندہ سال ٹریکٹرز درآمد پر ڈیوٹی کی رعایت مانگی تھی تاہم پنجاب کی درآمدی ٹریکٹرز پر ڈیوٹی میں ریلیف کی تجویز نہیں مانی گئی۔اجلاس میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ سینتالیس ارب سے بڑھا کر پینسٹھ ارب روپے کر دیا اور کراچی پورٹ سے حیدرآباد تا سکھر ایم سکس کیلئے مختص فنڈ آدھا کر دیا گیا ہے جبکہ ایم سکس کا بجٹ تیس ارب سے کم کرکے پندرہ ارب روپے کر دیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زراعت کی پیداوارکم ہو رہی ہے بڑھائی جائے، سندھ حکومت کا مؤقف تھا کہ زرعی انکم ٹیکس لگنے سے زراعت کی پیداوار مزید کم ہوگی۔خیبرپختونخوا نے بقایاجات کی مد میں محاصل اور این ایف سی ریوائز کرنے کا مطالبہ کیا، اجلاس میں این ایف سی کو ازسرنو مقرر کرنے کیلئے اگست میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔