نہ نادہندہ ہوں، نہ پاکستان مخالف کوئی اقدام کیا ہے، ثناءاللہ مستی خیل
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
نہ نادہندہ ہوں، نہ پاکستان مخالف کوئی اقدام کیا ہے، ثناءاللہ مستی خیل WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل نے کہا ہے کہ وہ نہ تو نادہندہ ہیں اور نہ ہی انہوں نے پاکستان کے خلاف کوئی اقدام کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بطور ممبر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی)، ان کا فرض ہے کہ وہ بلاامتیاز احتساب کریں اور شفافیت کے لیے سوالات اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بھی وہ اسی جذبے سے سوالات اٹھاتے رہیں گے تاکہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔
ثناء اللہ مستی خیل نے مزید کہا کہ بجلی کا میٹر یا ٹرانسفارمر کوئی بڑا مسئلہ نہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ اس معاملے کو بنیاد بنا کر پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، جو ناقابل قبول ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مستی خیل
پڑھیں:
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
ادارت: مقبول ملک
ایک جرمن عدالت نے آج منگل 16 ستمبر کو ایک افغان شخص کو، گزشتہ سال ایک اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملے میں ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے اور پانچ دیگر کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سلامتی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اس کا نام صرف سلیمان اے بتایا گیا ہے، جس نے گزشتہ سال مئی کے آخر میں جرمنی کے مغربی شہر منہائیم میں اسلام مخالف گروپ ’پیکس یوروپا‘ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک ریلی کے دوران لوگوں پر ایک بڑے شکاری چاقو سے حملہ کیا تھا۔
(جاری ہے)
سلیمان اے نے اس ریلی سے خطاب کرنے والے ایک شخص اور کئی مظاہرین پر حملہ کیا، جس کے بعد پھر ایک پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس افسر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ملزم کو جون 2024ء میں اس کی گرفتاری کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بعد ہسپتال میں انتہائی نگہداشت سے فارغ ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت سے پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
اگرچہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نامی گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا تھا، تاہم اس پر دہشت گرد کے طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اسے ایک قتل اور اقدام قتل کے پانچ الزامات کا سامنا تھا۔