آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی نے سندھ کا پانی بیچ دیا عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی نے سندھ کا پانی بیچ دیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور ہماری پارٹی کے درمیان سال قبل بڑی خلیج تھی، مولانا اور ان کی پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس حد تک ہمارے ساتھ جا سکتے ہیں۔
کراچیسندھ کے وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا ہے کہ.
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ باقی تمام اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہیں، جے یو آئی ایف فیصلہ کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت ہمارا ہدف ہے، مولانا کتنا آگے چل سکتے ہیں، ان کی مرضی، ہمارا مطالبہ نئے انتخابات ہوں گے، پی ٹی آئی اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔