بانی تحریک انصاف عمران خان کے میڈیکل چیک اپ اور بچوں سے بات کرانے سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اڈیالہ جیل حکام نے عدالت کا حکم نامہ وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر دو الگ الگ درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے ذاتی معالجین کو میڈیکل چیک اپ کی اجازت دینے اور بچوں سے ٹیلیفونک رابطے کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، اور جیل حکام عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے گریز کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت سے دوبارہ رجوع کیا ہے تاکہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔‘

وکیل نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قانونی اور انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، جو کہ قانون کے منافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتی احکامات کی فوری تعمیل کی جائے اور ان کے موکل کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • کرسٹیانو رونالڈو کا فیفا کلب ورلڈ کپ میں کھیلنے سے انکار
  • جسٹس منصور علی شاہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • انکار کیوں کیا؟
  • سعد رفیق طبیعت ناساز ہونے پر پنجاب کارڈیالوجی منتقل، تسلی بخش میڈیکل رپورٹ پر ڈسچارج
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • جب عورت کا ’نہ‘ جرم بن جائے: ثنا یوسف کا قتل اور اِن سیل ذہنیت کا المیہ
  • سعد رفیق تسلی بخش میڈیکل رپورٹ پر ڈسچارج