بانی تحریک انصاف عمران خان کے میڈیکل چیک اپ اور بچوں سے بات کرانے سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اڈیالہ جیل حکام نے عدالت کا حکم نامہ وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر دو الگ الگ درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے ذاتی معالجین کو میڈیکل چیک اپ کی اجازت دینے اور بچوں سے ٹیلیفونک رابطے کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، اور جیل حکام عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے گریز کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت سے دوبارہ رجوع کیا ہے تاکہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔‘

وکیل نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قانونی اور انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، جو کہ قانون کے منافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتی احکامات کی فوری تعمیل کی جائے اور ان کے موکل کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا، جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں کے پی کے ضم اضلاع کے قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کی جانب سے کوٹے کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔

جرگے میں خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری اور تعمیر و ترقی پر بات ہوئی۔ جرگے میں قبائلی وفد نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں نوجوانوں کو تعلیم، صحت، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ترجیح ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • وزیراعظم ہاوس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • لیویز فورس کا پولیس میں انضمام: بلوچستان ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، اعلیٰ حکام کو توہین عدالت کے نوٹس جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان نفقہ سے انکار غیر قانونی قرار
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • جھنگ: ضمانت کے باوجود گرفتار شہری بذریعہ بیلف بازیاب کروا کر آزاد کر دیا گیا
  • 9 مئی کیس،عدالتی فیصلے سے آئین اور قانون کا بول بالا ہوا، عقیل ملک
  • اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف