اداکارہ علیزے شاہ کا نفرت کرنیوالوں کیلئے پیغام
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)خوبرواداکارہ علیزے شاہ نے نفرت کرنے والوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہِ مہربانی نرم دل رہیں، ہرکوئی باہر سے جتنا مضبوط دکھائی دیتا ہے، اندرسے اتنا مضبوط نہیں ہوتا۔
علیزے شاہ سوشل میڈیا پر اپنے بولڈ انداز، خود اعتمادی اور تنقید کا سامنا کرنے والے رویے کی وجہ سے زیرِ بحث رہتی ہیں۔
حال ہی میں علیزے شاہ کو ان کے لباس اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے جانے والے منصوبوں پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑاہے۔
علیزے شاہ نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک جذباتی پیغام شیئرکیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میں کچھ بھی کروں، مجھے اس پرنفرت کیوں ملتی ہے؟ جو بھی کرتی ہوں، لوگ میرے خلاف ہو جاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:سیالکوٹ ایئرپورٹ کے لیے سنگ میل : پنجاب اسمبلی نے PRA سروسز ٹیکس میں چھوٹ کی قرارداد منظور کر لی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علیزے شاہ
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔