جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثنا اللہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔ جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنےکی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتہ داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔ ثناء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کاروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوءے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرےگی جب تک انتقامی کاروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکن پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا، معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں۔ جنید اکبر کا کہنا تھا میں سیکرٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا معاملہ حل ہونے تک کمیٹی کا اجلاس نہیں چلاؤں گا، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اللہ مستی خیل کا کہنا تھا جنید اکبر معاملے کو کمیٹی کے پی اے سی

پڑھیں:

صوبے کیساتھ کالونیوں جیسا سلوک؛ بجٹ معاملے پر سندھ اور وفاق آمنے سامنے

اسلام آ باد:

بجٹ کے معاملات پر سندھ اور وفاق آمنے سامنے آ گئے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سندھ کے ساتھ وفاق کی کالونی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈیولمپنٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر قرۃ العین مری کی زیر صدارت  ہوا، جس میں کمیٹی نے پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سندھ کو نہ دینے پر احتجاج کیا اور وفاقی وزیر احسن اقبال کا بیان مسترد کردیا۔

چیئرپرسن قرۃ العین مری نے کہا کہ سندھ کے ساتھ وفاق کی کالونی جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فیصلہ ہوا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سندھ کو دیے جائیں گے۔

انہوں  نے مزید کہا کہ این ای سی میں بھی یہی فیصلہ ہوا تھا۔  کہا گیا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کے سارے پراجیکٹس صوبوں کو دیے جائیں گے۔ اب باقی صوبوں کو پراجیکٹس دیے جا رہے ہیں اور صرف سندھ کو یہ پراجیکٹس نہیں دیے جار ہے۔ ہمیں وفاق کے اس اقدام پر بڑی تشویش ہے۔ سندھ کو ان فیئرلی ٹریٹ کیا جا رہا ہے۔

قرۃ العین مری  نے کہا کہ سندھ کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟۔ سندھ کو وفاق کی کالونی کے طور پر کیوں ٹریٹ کیا جا رہا ہے؟۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمارا حق ہمیں دیا جائے گا۔

کمیٹی نے کہا کہ تمام صوبوں کو ایک نطر سے دیکھا جائے اور تمام پراجیکٹس صوبوں کو دے جائیں۔ تمام صوبوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جانا  چاہیے۔ متعلقہ وزیر کا بیان قابل قبول نہیں  ہے۔

کمیٹی نے سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کو ہدایت کی کہ ہمارے تحفظات وفاقی وزیر تک پہنچائے جائیں۔ کمیٹی نے باقی صوبوں کی طرح سندھ کو بھی پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس دینے کی سفارش کردی۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کمیٹی خزانہ: اسلام آباد کلب سمیت بڑے کلبوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور
  • مقامی سولر پینلز کا معیار انتہائی ناقص ہے، سولر پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، اختیار بیگ
  • حکومت فلسطین اور ایران کے معاملے پر واضح، جرأت مندانہ اقدامات اٹھائے: حافظ نعیم الرحمان
  • این جی اوز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا، چیئرمین ایف بی آر کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سیسی میں آڈٹ کا حکم
  • صوبے کیساتھ کالونیوں جیسا سلوک؛ بجٹ معاملے پر سندھ اور وفاق آمنے سامنے
  • اسرائیلی حملے کی صرف مذمت نہیں بلکہ ہم ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے ہیں، فضل الرحمان
  • پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان
  • بھارتی انجینئروں کا کارنامہ‘ مضحکہ خیز پل بناڈالا
  • الیکشن کمیشن میں تقرر کا معاملہ‘ اسپیکر قومی اسمبلی کا کمیٹی بنانے سے انکار