اپنے ایک بیان میں سعید خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ تہران اور ریاض کے درمیان قربت کے سفر کا آغاز بغداد و عراقی سرزمین سے ہوا۔ اس عمل میں نہ تو امریکہ شامل تھا اور نہ ہی یورپی ممالک۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ "سعید خطیب‌ زاده" نے کہا کہ ہم "شام" سے اس وقت نکلے جب ہمیں معلوم ہوا کہ وہاں کی مرکزی حکومت اپنے دفاع میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومتوں کی حمایت، اسلامی جمہوریہ ایران کی ٹھوس پالیسی ہے۔ چاہے وہ شام ہو یا سعودی عرب کے محاصرے میں پھنسی قطر کی حکومت۔ یہانتک کہ ترکیہ میں بغاوت کے دوران بھی ہم نے اپنے بھائیوں اور دوستوں کا ساتھ دیا۔ ہم نے کوشش کی کہ آستانہ امن عمل کے ذریعے اپنے اختلافات کو دور کریں۔ سعید خطیب زادہ نے ان خیالات کا اظہار سلیمانیہ ایلیٹ ایونٹ 2025ء کے موقع پر کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسلامی جمہوریہ ایران، شامی حکومت کی مدد کے لئے تیار ہے تا کہ وہاں مزید جامع اور بہتر حکومت بنائی جا سکے۔ میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے تہران کا سرکاری موقف جاری کر رہا ہوں۔
اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں سعید خطیب‌ زاده نے ایران و سعودی عرب کے مابین تعلقات کا ذکر کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان قربت کے سفر کا آغاز بغداد و عراقی سرزمین سے ہوا۔ اس عمل میں نہ تو امریکہ شامل تھا اور نہ ہی یورپی ممالک۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر مصمم ارادہ موجود ہو تو تمام اختلافات کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک اپنی قومی سلامتی پر سمجھوتے کو تیار نہیں۔ بلاشبہ دنیا کی قدیم ترین ثقافت رکھنے والا ایران بھی ایسا نہیں کر سکتا۔ عمان کی ثالثی سے، مسقط میں ہونے والے امریکہ کے ساتھ ایران کے غیر مستقیم مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پابندیوں کے خاتمے اور اپنی سلامتی کو درپیش جائز خدشات جیسے دو اصلی موضوعات میں ریلیف حاصل ہونے کی امید نظر آئی، تو ہی ہم مذاکرات کے لیے ایک قابل قبول فریم ورک پر کام کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کو ہونے والے پاک افغان مذاکرات سے قبل ترکی کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں انقرہ پہنچیں گے۔ ترکی میں قیام کے دوران وہ غزہ کی صورتحال پر ہونے والے 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز پر ہونے والے سفارتی رابطوں کے فالو اپ کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک افغان ڈائیلاگ سے قبل اسلام آباد کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے اور خطے میں پاکستان ایک فعال سفارتی کردار ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار پیر کو ترکیہ روانہ ہوں گے